• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت قائم رکھےپاکستان کے امن پسند اور اپنے وطن کی بہتری کی خواہش رکھنے والے شہریوں کی بھرپور خواہش کے مطابق دہشت گردوں اور تباہی و بربادی کے اندیشوں کے خلاف پاکستان، پاکستانی عوام اور امن و سلامتی کو برقرار اور قائم رکھنے والوں کی مشترکہ کوششوں سے پاکستان جیت گیا اور دہشت گردی کو شکست ہوئی اور اس کے ساتھ ہی عالمی کرکٹ کے مقابلوں کی امیدیں اور یقین پاکستان میں واپس آگیا۔اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہوسکتا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی کارروائیوں اور سانحات کا اندیشہ تھا مگر اس اندیشے پر یہ یقین غالب آیا کہ عوامی طاقت سب سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے اوراس طاقت کو ایٹمی طاقت سے بھی زیادہ اہمیت دی جاتی ہے،عوامی طاقت کے مقابلے میں کوئی اور طاقت نہیں ٹھہر سکتی اور گزشتہ روز ان کالموں میں سیانوں کا یہ قول درج کیا گیا تھا کہ دنیا کا کوئی خطرہ انسانی ہمت اور جرأت سے زیادہ طاقتور نہیں ہوتا۔ اتوار کے روز پاکستان میں کرکٹ کا شوق رکھنے والے پشاور سے کوئٹہ تک پھیلے ہوئے پاکستانیوں نے اس قول کو صحیح ثابت کیا۔ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پی ایس ایل کے فائنل مقابلے کے خوشگوار انداز میں انعقاد کے ساتھ پاکستان میں ایک طویل عرصے کے بعد کرکٹ واپس آگئی ہے اور یقین کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی دنیا کے مقابلے بھرپور انداز سے پہلے کی طرح شروع ہوں گے اور اس سلسلے میں پاکستان کی نئی نسل کے قابل جوہر کو کرکٹ کے کھیل میں اپنی کارکردگی کا موقع ملے گا۔ اس سلسلے میں ضروری اور لازمی ہے کہ کرکٹ کے کھیل کو کھلاڑیوں کی اولاد تک محدود نہ رکھا جائے ۔ اس کھیل کو موروثی کھیل نہ بنایا جائے بلکہ کھلے عام لوگوں کو دعوت دی جائے کہ وہ اپنا جوہر قابل دکھانے کے لئے میدان عمل میں آئیں۔اس سلسلے میں یہ بھی ضروری اور لازمی ہوگا کہ ملک کی تمام بڑی بستیوں اور آبادیوں میں کرکٹ کا کھیل کھیلنے والے نوجوانوں کو کھیل کے میدان بناکے دئیے جائیں۔ اس سلسلے کو ذمہ دار لوکل باڈیز کے حوالے کیا جاسکتاہے اور اس سلسلے میں جن آبادیوں اور بستیوں کو فنڈز کی ضرورت ہو انہیں یہ فنڈز صوبائی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے فراہم کئے جائیں۔ملک میں کرکٹ کے پسندیدہ کھیل کی فروغ و ترقی سے پاکستان کا اصل سافٹ چہرہ پوری دنیا میںنمایاں طور پر ظاہر ہوگا اور پاکستان کرکٹ کی عالمی شہرت رکھنے والی طاقتور ٹیموں میں شمار ہونے کی وجہ سے عالمی شہرت کمائے گا۔ اس شہرت سے پاکستان کو سیاسی اور اقتصادی فائدے بھی حاصل ہونے کی توقع کی جاسکتی ہے کہ چین پاکستان اقتصادی اور تجارتی کاریڈور میں شامل اور شریک ہونے کی وجہ سے دنیا کے نامور اور معزز ملکوں میں شامل ہوجائے گا جس کے دوستوں اور ساتھیوں میں وسط ایشیا میں روس کی سابق ریاستیں بھی شامل ہوں گی۔ پاکستان کرکٹ کی دنیا میں اپنی عالمی شہرت کےساتھ ’’راہداری‘‘ میں شامل تمام ملکوں میں کرکٹ کے کھیل کا شوق پیدا کرکے دنیا میں اپنی مثبت قوت کا جادو چلانے میں بھی کامیاب ہوسکتا ہے مگر پاکستان کو کسی بھی حالت میں آپے سے باہر ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے سب دوستوں کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت کو قائم رکھنا چاہئے ۔ ملک اور ہم وطنوں کی خوشی کے لئے ہر خطرے کا مقابلہ کرنا چاہئے اور کرتے رہنا چاہئے۔

.
تازہ ترین