• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سعودی عرب کے ساتھ نہیں،تقریر کا موقع کیوں ملے، نجم سیٹھی

کراچی (ٹی وی رپورٹ)معروف  تجزیہ کار نجم سیٹھی نے جیو نیوز کے پروگرام ’’آپس کی بات ‘‘میں تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کیسے پاکستان کو تقریر کا موقع دے  جب آپ ان کے ساتھ ہی نہیں ہیں ،کہتے ہیں کہ ٹرمپ نے ہمارے وزیراعظم  سے ہاتھ نہیں ملایا کیا آپ چاہتے ہیں ایسے صدر سے ہاتھ ملانا جس کی پوری انتخابی مہم اسلام کے خلاف چلی جو اسلام مخالف ہے مسلمانوں کی توہین کرتا ہے ۔مزید بات چیت کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ  امریکا میں بھی ٹرمپ کے دورے کو میڈیا عجیب دورہ قرار دے رہا ہے کیوں کہ جب بھی کوئی نیا امریکن صدر بنتا ہے تو وہ اپنے پڑوسی ملکوں کا دورہ کرتا ہے کوئی بھی امریکن صدر بنتے ہی سعودی عرب نہیں گیا اس لیے اس دورے کو عجیب قرار دیا جارہا ہے رواج کے خلاف یہ دورہ ہوا ہے ۔ٹرمپ نے انتخابی مہم اسلامی دہشت گردی کے موضو ع پر چلائی تھی امیریکن کو خوفزدہ کیا تھا مسلم تارکین وطن کے نام پر ان کو خوفزدہ کیا تھا امریکن معیشت سعودی عرب کے سہارے کھڑی ہے وہ امریکی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے اور سیکڑوں ارب ڈالر سعودی عرب کے امریکن معیشت میں لگے ہوئے ہیں ان کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ،سونے اور جائیدادوں اور سیکورٹی بانڈز کی صورت میں امریکن معیشت میں سرمایہ کاری ہے ۔سعودی عرب بہت بڑی امریکن مارکیٹ بننے جارہی ہے اس اتحاد کا ایک سیاسی رخ بھی ہے کہ دونوں انتہاپسندی کے خلاف ہیں سعودی عرب کی نظر میں ایران انتہا پسندی کا مرکز ہے اسی طرح دڈونلڈ ٹرمپ کی نظر میں بھی اسرائیل اس کا سب سے بڑا دوست اور ایران دشمن ہے اسی لیے انہوں نے شیعت کے خلاف اتحاد کھڑا کیا ہوا ہے سابق صدراوباما ایران کے حوالے سے نرم پالیسی کی ہوئی تھی اور معاہدہ بھی کیا تھا سعودی عرب اوباما سے ناراض تھا ایران نوازی کی پالیسی کی وجہ سے اس لیے ان کے دور میں سعودی امریکا تعلقات سرد مہری کا شکار تھے ۔شام میں بھی اسد حکومت کو ایران اور باغیوں کو سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے اس لیے سعودی عرب اور امریکا کا نیا اتحاد بننے جارہا ہے ۔امریکا کی پچھلے آٹھ سال کی امریکی خارجہ پالیسی کو ٹرمپ ریورس کررہا ہے ۔اس لیے امریکی میڈیا ٹرمپ کے خلاف ہے اور کہہ رہا ہے کہ اسلامی انتہا پسندی سعودی عرب ایکسپورٹ کررہا ہے یہ اس قسم کی سیاست وہاں بن رہی ہے ، مفادات دونوں کو ایک دوسرے کے قریب لائے ہیں ، آج تک کسی امریکی صدرکا اتنا شاندار استقبال نہیں ہوا ۔پاکستان کے حوالے سے نجم سیٹھی نے کہا کہ یہاں تجزیہ کار کہہ رہے ہیں ہماری بڑی بے عزتی ہوئی ہمیں کوئی لفٹ نہیں کرائی گئی وہاں پر ہمارے وزیرا عظم تقریر نہیں کرسکے دہشت گردی کے لیے ہماری دی گئی قربانیوں کا کوئی ذکر نہیں ہوا نجم سیٹھی نے کہا میں ان دوستوں سے سوال کرتا ہوں کہ جب سعودی عرب اور یو اے ای آپ کے پاس آیا تھا کہ ایران کے خلاف ہمارے اتحاد کو جوائن کرلیں تو پی ٹی آئی نے پارلیمان میں کھڑے ہوکر کہا تھا کہ سوال ہی پیدانہیں ہوتا ہم اس شیعہ سنی جنگ میں حصے دار نہیں بنیں گے ۔یو اے ای جائیں تو آپ کوا ندازہ ہوگا کہ وہ آپ کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ جب ان کو ضرورت تھی تو آپ نے ان کا ساتھ نہیں دیا آپ کی پارلیمان نے کہا کہ نہیں ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے جب انہوں نے راحیل شریف مانگا تو کہا گیا کہ جی ہمارا آرمی چیف وہاں جائے گا یہ ہماری جنگ ہی نہیں ہے سابق آرمی چیف کی آپ نے کھنچائی کی آپ کی پارلیمان ،میڈیا اور پی ٹی آئی سب اس پر یک زبان تھے اور ن لیگ کے پاس کوئی چارہ ہی نہیں ہے وہ کہتے ہیں ٹھیک ہے ایک جانب آپ سارے اتحادوں کی مخالفت کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں نواز شریف کے ذاتی تعلقات ہیں اور یہ ذاتی تعلقات پر مبنی فارن پالیسی ہے ذاتی تعلقات کے باوجود انہوں نے ان کی جان بچائی لیکن نواز شریف سعودی عرب کے لیے کچھ نہیں کرسکا کیوں آپ کی عوام آپ کا میڈیا آپ کے سیاست دان آپ کی اپوزیشن نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ آپ وہاں جاکر اس بلاک کا حصہ بنیں گے اس کے علاوہ ترسیلات زر کی مد میں وہر سال دس بلین ڈالر وہاں سے آتے ہیں وہ آپ کو کیسے تقریر کا موقع دیں جب آپ ان کے ساتھ ہی نہیں ہیں اگر وہ چاہیں تو پاکستانیوں کو نکال کر بھارتی اور سری لنکن کو رکھ لیں ،ٹرمپ نے آپ سے ہاتھ نہیں ملایا کیا آپ چاہتے ہیں ایسے صدر سے ہاتھ ملانا جس کی پوری انتخابی مہم اسلام کے خلاف چلی جو اسلام مخالف ہے مسلمانوں کی توہین کرتا ہے ۔ٹرمپ کہتا ہے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بناوٴ حقانی نیٹ ورک کو باہر نکالو افغانوں کے ساتھ ملکر دہشت گردوں کے خلاف لڑو ہم کہتے ہیں نہیں ہمیں توپتہ ہی نہیں ۔آپ خطے میں سعودی اور امریکن پالیسیز کی مخالفت کررہے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں تقریرنہیں کرنے دی آپ اکیلی اپوزیشن میں بیٹھے ہیں ۔آپ کس منہ سے ان سے پیار محبت مانگ رہے ہیں جب آپ ان کے ساتھ ہی نہیں ہیں ۔ منیب فاروق کے سوال پہلا عرب امریکی اسلامی سمٹ ہوا اس میں سعودی عرب نے ہمیں بلایا کیوں جبکہ ہمارے تعلقات بھی امریکا کے ساتھ ایسے نہیں جو پہلے تھے اور سعودی عرب کے ساتھ بھی نہیں کیونکہ ہم اپوزیشن میں ہے ایران کے معاملے پر کے جواب میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا یہ یو ایس عرب سمٹ تھی ، کوئی یو ایس مسلم سمٹ نہیں تھے اور پاکستان عرب کا حصہ نہیں ، یہ جو 39ممالک ہیں یہ عرب ممالک ہیں اس کے اوپر غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہاں عرب میں سیکولر ریجن بھی ہیں جیسے سیریا اس کو سعودی عرب نے نہیں بلایا ۔ سعودی عرب نے ہمیں صرف ایک وجہ سے بلایا کہ وہ ہمیں کہتے ہیں کہ ٹھیک ہے آپ کو فوج نہیں بھیجنی نہ بھیجیں کم از کم اسلحہ تو سپلائی کردیں ، پائلٹ دیدیں ، ریٹائرڈ فوجی دیدیں ۔ پھر پاکستان نے گنجائش نکالی ان کے لئے ۔ وزارت خارجہ کو علم ہی نہیں اور وہ 39نیشن اتحاد میں پاکستان کا جھنڈا بھی لہرادیا گیا تھا ۔ وہ پاکستان کو پوچھ نہیں رہے انہوں نے دعوت نواز شریف کو ذاتی تعلقات کی بنا پر دی ہے ، دوسرا وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان سیاسی تنہائی کا شکار ہوجائے اور وہ اسی وجہ سے آپ کو دانہ بھی ڈال رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ آجائیں ، ہمارے ساتھ اور امریکا کے ساتھ آنے میں بہت کچھ ملے گا ۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس جنگ میں پاکستان ہمارے ساتھ کھڑا ہو جبکہ پاکستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ ہم کھڑے نہیں ہوں گے ۔ اب یہاں یہ ہے کہ اگر ڈائریکٹ نہیں تو ان ڈائریکٹ ہی ہمارے ساتھ آجائیں کچھ ہتھیار ہمیں دیدیں ، کچھ ریٹائرڈ افسر بھیج دیں ۔اس وقت پاکستان تیار نہیں ، نواز شریف چاہیں بھی تو نہیں جاسکتے کیونکہ آپ کا میڈیا ، آپ کے عوام ، آپ کی پارلیمنٹ کبھی نہیں چاہے گی کہ آپ جائیں ، سعودی عرب آپ کو پیسے کے علاوہ دے گا کیا ، وہ تو آپ کو ایک دلدل میں پھنسانے جارہا ہے ۔ جہاں 33ممالک امریکا اور سعودی عرب کے چمچے بنے ہوئے ہیں وہ ہم نہیں چاہیں گے کہ جاکر ان کے چمچے بن جائیں ۔ ہمیں شکر ادا کرنا چاہئے کہ ہماری وہ ہسٹری جو چمچہ گیری کی تھی اب ختم ہورہی ہے ۔ پاکستان کی جانب سے یہ اچھا فیصلہ ہے ۔ منیب فاروق کے سوال کہ ایف آئی اے کا کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ایکٹیو ہوا ہے اور اس نے بہت سے سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ کو بلا کر پوچھ گچھ کرکے جانے کی اجازت دیدی گئی ۔ کہا یہ جارہا ہے کہ ان میں سے کچھ لوگوں نے فوج کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کی ہے اور ان لوگوں کا تعلق پی ٹی آئی اور ن لیگ سے ہے ۔ اس میں کچھ جرنلسٹ کو بھی بلایا گیا ہے ۔ کہا یہ جارہا ہے کہ یہ چوہدری نثار کے حکم پر کیا جارہا ہے ۔ آپ کی آزادی رائے کو سلب کیا جارہا ہے ۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی کے لوگ تھرڈ امپائر کی باتیں کررہے تھے تو وہ قومی مفاد میں تھا اس وقت کوئی غداری نہیں تھی ۔ لیکن اب غداری ہوگئی کیونکہ تھرڈ امپائر نے کہہ دیا میں نے نہیں آنا تو آپ نے گالی دینا شروع کردی تھرڈ امپائر کو ۔ یہ ہے ہماری سوشل میڈیا جس کو سیاسی طور پر استعمال کیا جارہا ہے اگر آپ یا میں پاکستانی افواج کے خلاف لبرل قسم کا اظہار کردیں تو ہمارے اوپر تو فوری ہی کیس ہوجاتا ہے ۔ اگر ٹی وی کے اوپر لوگ بیٹھ کر آرمی چیف کے بارے میں فضول باتیں کریں ، فوج پر تنقید کریں کہ ٹوئٹ واپس کیوں لے لی تو کیا یہ غداری نہیں ہے اس پر تو کچھ نہیں ہوتا ۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس پر جے آئی ٹی کی جانب سے پہلی رپورٹ پیش کرنے پر طلال چوہدری کی گفتگو پر بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے حقوق ہیں وہ اس کو استعمال کرسکتے ہیں ۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ چڑیا کی خبر کے مطابق اس میں دو تین اعتراضات ہیں ایک یہ کہ ایک نیا ممبر کا اضافہ کردیا گیا ہے جے آئی ٹی میں کہ ایک ایجنسی کے افسر کو کوآرڈی نیٹر کے طو پر سیکریٹری بنادیا گیا ہے ۔ دوسرا ان کا کہنا یہ ہے کہ کم از کم ان میں سے دو ممبر کے تعلقات پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں یہ الزام ہے نجم سیٹھی کا کہناتھا کہ اب ہمیں نہیں پتہ کہ ایسا ہے کہ نہیں ہے ۔ یہ چیزیں مسئلہ بن سکتی ہیں ۔ یہ کام جے آئی ٹی کے بس کی بات نہیں ہے اگردو سال میں بھی کرلے تو بڑی بات ہوگی ۔
تازہ ترین