• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امیر ملکوں میں ریٹائرمنٹ ایج2050تک70سال کرنے کا مطالبہ

لندن (پی اے) امیر ملکوں میں متوقع زندگی میں اضافے کی وجہ سے2050تک ریٹائرمنٹ ایج کم از کم 70 سال کردی جانی چاہیے۔ یہ مطالبہ ایک نئی رپورٹ میں کیا گیا۔ ورلڈ اکنامک فورم نے کہا کہ برطانیہ، امریکہ، جاپان، کینیڈا اور دیگر امیر ملکوں میں ملازمین کو70برس کی عمر تک کام کرتے رہنا چاہیے۔ ریٹائرمنٹ ایج میں اضافے کی ضرورت اس لیے ہے کہ2050تک65سال سے زائد عمر کے لوگوں کی تعداد تین گنا ہوجائے گی اور بڑھ کر2.1بلین تک پہنچ جائے گی۔ ورلڈ اکنامک فورم کے فنانشل اینڈ انفراسٹرکچر سسٹم کے سربراہ مائیکل ڈریکسلر نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ورنہ مستقبل کی جنریشنز کو اس کے متضاد نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ برطانیہ میں2018تک سٹیٹ پنشن ایج بڑھ کر65اور 2046میں68سال ہو جائے گی۔ سال رواں کے اوائل میں ڈیپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشنز نے ایک رپورٹ میں تجویز دی تھی کہ اس وقت جو ورکرز30سال سے کم عمر ہیں ان کو70سال کی عمر تک پنشن نہیں ملے گی۔ حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ورکرز کی ریٹائرمنٹ ایج کا تحفظ کرے۔ فورم نے برطانیہ میں حالیہ اصلاحات کو سراہا۔ آٹو انرولمنٹ سکیم کا مطلب یہ ہے کہ چھ ملین سے زائد برٹش ورکرز خود بخود پنشن سیونگز سکیم میں سائن ہوگئے ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ کتنے افراد کو سائیڈ پر رکھا گیا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم نے کہا کہ اس نے آٹھ ملکوں آسٹریلیا، کینیڈا، چین، بھارت، جاپان، ہالینڈ، برطانیہ امریکہ میں ریٹائرمنٹ ایج پر ریسرچ کی ہے اور پیش گوئی کی کہ ریٹائرمنٹ سیونگز گیپ2050تک 70ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر 400 ٹریلین ڈالر ہوجائے گا۔
تازہ ترین