• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بوڈاپسٹ (نیوز ڈیسک) 2015میں ایک ریفریجریٹڈ ٹرک میں چھپ کر مغربی یورپ کے سفر پر روانہ71تارکین وطن دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔ اس جرم میں گرفتار11افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔ 2سال قبل موسم گرما میں جب یورپ کی جانب مہاجرت کا سلسلہ شروع پر تھا، آسٹرین حکام کو ہنگری کی سرحد کے قریب موٹر وے پر ایک ٹرک کھڑا ملا تھا۔ اس ٹرک کے پیچھے نصب کنٹینر میں فریج بھی تھا۔ جسے عام طور پر ایسی اشیا کی منتقلی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو اگر ٹھنڈی نہ رکھی جائیں تو ان کے خراب ہوجانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ 27اگست2015ء کے روز پولیس نے جب یہ ریفریجریٹر کھولا، تو اس میں مشروبات کی بجائے71انسانوں کی لاشیں ملیں، جو دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوچکے تھے۔ یہ تمام افراد تارکین وطن تھے، جو غیر قانونی طور پر مغربی یورپ کی جانب روانہ تھے۔ دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی اکثریت افغانستان، شام اور عراق جیسے ممالک سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کی تھی۔ یورپ میں مہاجرین کے بحران کے عروج کے دنوں میں اس خبر نے عوام کو ہلاکر رکھ دیا تھا۔ اس واقعے کے قریب2سال بعد اب ہنگری میں اس جرم میں گرفتار11انسانوں کے مبینہ سمگلروں کے خلاف مقدمے کا آغاز ہوگیا ہے۔ ہنگری اور آسٹریا کے سیکورٹی اداروں نے جن11سمگلروں کو گرفتار کیا ہے، ان میں ایک افغان شہری بھی شامل ہے، جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ اس گروہ کا سرغنہ تھا، جبکہ باقی10 ملزموں کا تعلق بلغاریہ سے ہے۔ ہنگری کے دفتر استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ انسانوں کی سمگلنگ میں ملوث4افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جائے۔ ان افراد پر قتل کا مقدمہ درج ہے۔ جبکہ باقی ملزموں کے لیے کم مدت کی قید اور ہنگری سے ملک بدر کردیے جانے کی سزائیں سنانے کی استدعا کی گئی ہے۔

تازہ ترین