• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دیو استبداد کا رقص گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے اور اس وقت کشمیریوں کی تیسری نسل آزادی کی خاطر بھارتی افواج کے مظالم اور بربریت کا شکار ہے۔ آئے دن اِن مظالم میںاضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا عملی مظاہرہ تحریک آزادی کشمیر کے شہید ہیرو برہان مظفر وانی کی پہلی برسی کے موقع پر بھی دیکھا گیا۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی، بھارتی فوج کی طرف سے شہید کمانڈر کے آبائی گائوں ترال کی مکمل ناکہ بندی، گھر کا گھیرائو حتیٰ کہ قبر کا محاصرہ بھی کیا گیا۔ ظالم بھارتی فوج نے شہید کمانڈر کے والد کو بھی فاتحہ خوانی کی اجازت نہ دی اس کے باوجود حریت قیادت اور کشمیری شہریوں نے وانی شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جگہ جگہ ریلیاں نکالیں اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ جب بھارتی فوج کی ہر چال مظلوم اور نہتے کشمیریوں کو پیچھے ہٹانے میں ناکام ہو گئی تو اس نے اپنی خفت مٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عباس پور اور نکیال سیکٹر میں فائرنگ اور گولہ باری کی، جس سے نہ صرف املاک کو شدید نقصان پہنچا بلکہ چار خواتین سمیت سات شہری شہید ہو گئے۔ شہریوں کودانستہ نشانہ بنانا عالمی قوانین کیخلاف ہے مگر بھارت کی اِس بر بریت پر عالمی طاقتیں بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یہ کہنا کہ وانی کے خون نے جدوجہد آزادی کو نئی روح پھونک دی ہے، مظلوم کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک زوروں پر ہے، پاکستانی قیادت کو چاہئے کہ اِس قیمتی موقع کو ضائع کئے بغیر عالمی طاقتوں کے سامنے مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں پیش کرے جبکہ عالمی طاقتوں کو بھی چاہئے کہ بھارت کو پاکستان اور کشمیری عوام کیساتھ بیٹھ کر اِس مسئلہ کا پُرامن حل تلاش کرنے پر مجبور کیا جائے تاکہ مظلوم اور نہتے کشمیریوں کو اپنی قربانیوں کی ثمر مل سکے۔

تازہ ترین