• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی سی بی کا کرکٹرز کیلئے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان، 35 کھلاڑی شامل، عمراکمل باہر ہوگئے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے مسلسل ڈسپلن کی خلاف ورزیوں میں ملوث مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کو سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست سے باہر کردیا ہے۔عمراکمل نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم سے ڈراپ ہوکر بھی سبق نہیں سیکھا تھا اور ہائی پرفارمنس ٹیم کا کیمپ چھوڑ کر خاموشی سے انگلینڈ چلے گئے ہیں۔عمر اکمل کے علاوہ فاسٹ بولر عمران خان، سہیل تنویر،اسپنر ذوالفقار بابر اور آل راونڈر انور علی کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ سے ڈراپ کردیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 35 کرکٹرز کو سال 18-2017 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کردیا ہے۔اس فہرست میں ڈومیسٹک کرکٹ کے کئی ٹاپ پرفارمرز بھی شامل ہیں۔ روزنامہ جنگ نے گذشتہ ہفتے سینٹرل کنٹریکٹ کی خبر بریک کی تھی۔یہ خبر جنگ کے سنیئر رپورٹر عبدالماجد بھٹی نے فائل کی تھی۔اس طرح جنگ نے بریکنگ نیوز میں ایک بار پھر اپنے ہم عصروں کو مات دینے کی روایت برقرار رکھی۔ گذشتہ سال سی کیٹگری میں شامل تین کرکٹرز بابر اعظم، عماد وسیم اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے بہترین کھلاڑی حسن علی ترقی کے بعدبی کٹیگری میں شامل کیے گئے ہیں۔نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اطلاق یکم جولائی2017 سے تیس جون 2018 تک ہوگا۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے ہیرو محمد عامر کو اے کٹیگری میں رکھا گیا ہے۔پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر اس مرتبہ اے کٹیگری میں شامل کیے گئے ہیں جبکہ ان کے ہمراہ اے کٹیگری کا کنٹریکٹ پانے والے دیگر پانچ کھلاڑیوں میں کپتان سرفراز احمد، اظہر علی، شعیب ملک، یاسرشاہ اور محمد حفیظ شامل ہیں۔محمد حفیظ کو ایک اور لائف لائن ملی ہے جبکہ مسلسل خراب بولنگ کارکردگی دکھانے والے وہاب ریاض کو بی سے سی کٹیگری میں بھیج دیا گیا ہے۔پی سی بی نے کھلاڑیوں کی تمام کٹیگریز کے معاوضوں میں دس فیصد تک اٖٖضافہ کردیا ہے۔

اس اضافے کے بعد اے کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو ماہانہ ساڑھے چھ لاکھ روپے، بی کٹیگری کے کھلاڑیوں کو ساڑھے چار لاکھ، سی کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو دو لاکھ ساٹھ ہزار جبکہ ڈی کٹیگری کے کھلاڑیوں کو ماہانہ ایک لاکھ 69 ہزار روپے بطور تنخواہ ادا کیے جائیں گے۔گذشتہ کنٹریکٹ 30 کھلاڑیوں کو دیا گیا تھا جن میں سے 22 یہ نیا کنٹریکٹ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ آٹھ کھلاڑی عمران خان سینئر، محمد عرفان، خالد لطیف، شرجیل خان، سہیل تنویر، عمر اکمل، انور علی اور ذوالفقار بابر اس بار سینٹرل کانٹریکٹ حاصل نہیں کر پائے۔اس مرتبہ بھی کرکٹرز کو چار مختلف کٹیگریز میں سینٹرل کنٹریکٹ دئیے گئے ہیں۔بی کٹیگری میں اسد شفیق اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ۔

گیارہ کرکٹرز کو سی کٹیگری میں رکھا گیا ہے اور ان میں بی کٹیگری سے تنزلی پانے والے وہاب ریاض اور راحت علی کے علاوہ حارث سہیل، سمیع اسلم، شان مسعود، سہیل خان، فخر زمان، جنید خان، احمد شہزاد، محمد عباس اور شاداب خان شامل ہیں۔ٹیسٹ اوپنراحمد شہزاد گذشتہ کنٹریکٹ میں ڈی کٹیگری میں شامل تھے تاہم اس مرتبہ انھیں سی کٹیگری دی گئی ہے جبکہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں سنچری بنانے والے فخر زمان پہلی مرتبہ براہِ راست سی کٹیگری میں ہی شامل کیے گئے ہیں۔سب سے زیادہ 14 کھلاڑیوں کو ڈی کٹیگری ملی ہے جن میں محمد نواز اور محمد رضوان ایک درجہ تنزلی کے بعد سی سے ڈی میں آئے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں آصف ذاکر، عثمان صلاح الدین، عامر یامین، عثمان شنواری، فہیم اشرف، رومان رئیس، امام الحق، بلال آصف، میر حمزہ، عمر امین، محمد حسن اور محمد اصغر شامل ہیں۔شاہ زیب حسن سمیت اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی کی سزا بھگتنے والے فاسٹ بولرمحمد عرفان کا نام اس فہرست میں شامل نہیں،اس کےعلاوہ پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں مبینہ طورپرملوث کرکٹرزشرجیل خان اورخالد لطیف کو سینٹرل کنٹریکٹ سے فارغ کردیا گیا ہے۔ریٹائر منٹ لینے والے مصباح الحق اور یونس خان بھی کئی سال بعد سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل نہیں ہیں۔  

تازہ ترین