• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ صفورا، ملٹری کورٹ کی سزائوں کیخلاف درخواستوں کی سماعت ،سندھ ہائیکورٹ کااظہارمعذوری

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ صفورا میں ملٹری کورٹ سے ملنے والی سزاوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ جمعرات کو جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس رشید احمد سومرو پر مشتمل بنچ نے سانحہ صفورا میں ملٹری کورٹ سے ملنے والی سزاوں کے خلاف سعد عزیز،طاہر حسین منہاس عرف سائیں ،اسد الرحمن عرف مالک ،حافظ ناصر عرف یاسر اور اظہر عرف عشرت عرف حامدکی جانب سے دائر کردہ درخوا ستوں کی سماعت ہوئی تاہم بنچ کے سینئر رکن جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے آئینی درخواستوں کی سماعت سے انکار کردیا جس کے بعد مذکورہ درخواستوں کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے پاس ارسال کردیا گیا۔درخواست گزاروں نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر کردہ آئینی درخواستوںمیں سیکریٹری وزارت دفاع اور سیکریٹری وزارت داخلہ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ فیڈرل جنرل کورٹ مارشل ملیر کنٹونمنٹ نے انہیں 14مئی 2016ء کو سانحہ صفورا میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھیں جس کے بعد ان سزاؤں کے خلاف جج ایڈووکیٹ جنرل ڈپارٹمنٹ جی ایچ کیو راولپنڈی میں اپیل داخل کی گئی تھی اور ان کی درخواستوں کے مستر د ہونے کی اطلاع بذریعہ خط موصول ہوئی تھی جبکہ انہیں ملٹری کورٹ نے غیر موجودگی میں سزائیں سنائی ہیں جوکہ دستور پاکستان کی دفعات کی بھی خلاف ورزی ہے ،لہذا استدعا ہے کہ ملٹری کورٹ سے ملنے والی سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کیا جائے ۔ 

تازہ ترین