• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امر یکہ کے دفاعی ادارے سینٹ کام کے کمانڈر جنرل جوزف ایل ووٹل کی قیادت میں وفد سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خا قان عباسی نے افغانستان میں امن و استحکام کی پا کستان کے لئے اہمیت پر زور دیتے ہوئے ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ افغانستان میں داعش کی مو جودگی سے ہمسایہ ممالک کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں،علا قائی ایشوز کو حل کرنے کے لئے وزیراعظم نے مل کر کام کرنے کے ضرورت کو اجاگر کیا جبکہ امریکہ سے جنوبی ایشیا کی صورتحال کے حوالے سے نظر ثانی پالیسی میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوںکو پیش نظر رکھنے پر بھی زور دیا ۔ دوسری طرف پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغان نائب وزیر خارجہ ناصر اندیشہ نے بھی دہشت گردی کو دونوں ممالک کا مشترکہ دشمن قرار دیتے ہوئے اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے دو طرفہ تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔پاکستان میں متعین افغان سفیر عمر زخیلوال نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ملک درپیش مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرلیں گے۔ ان کے بقول پاکستان اور افغانستان کے درمیان بعض حل طلب مسائل اور کچھ غلط فہمیاں موجود ہیں لیکن پہلے کی نسبت اب حالات قدرے بہتر اور امید افزا ہیں۔اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ پُرامن افغانستان پاکستان کے عین مفاد میں ہے کیونکہ افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔کئی دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے سبب پاکستان کی معیشت بھی مسلسل دبائو کا شکار ہے ۔ امریکہ کی جانب سے افغانستان میںمزید فوجیوں کی تعیناتی کی خبریں سننے کو مل رہی ہیں مگر جنگیں کبھی بھی مسائل کا مستقل حل نہیں ہوتیں، افغانستان میں امن کے لئے سیاسی حل ڈھونڈنے کی ضرورت ہے اور پاکستان کی مدد کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ پاکستان اس حوالے سے بار ہا مذاکرات کی بحالی میں کردار ادا کرنے اور ثالثی کی پیشکش کر چکا ہے، امریکہ اور افغانستان کو پاکستان کے تعاون سے افغانستان کے مسئلے کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا چاہئے۔

تازہ ترین