• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم بند کرے، مہم جوئی کا بھرپور جواب دینگے، وزیراعظم

اقوام متحدہ(جنگ نیوز،ایجنسیاں)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں  جنگی جرائم بندکرے‘بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن بھارتی مہم جوئی اور کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘عالمی طاقتیں افغانستان میں ناکامی کاملبہ ہم پر نہ ڈالیں ‘ کسی کیلئے قربانی کا بکرابننے کو تیارنہیں ‘افغان جنگ اپنی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کشمیر کے حوالے سےسلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کیلئے اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے‘بھارت کشمیریوں کو دبانے کیلئے طاقت کا اندھا دھند اور بلا امتیاز استعمال کر رہا ہے، خواتین، بچوں اور نوجوانوں کو بلاامتیاز نشانہ بنایا جا رہا ہے‘شارٹ گن پیلٹ سے بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں کشمیری اپنی بینائی سے محروم یا معذور ہو چکے ہیں‘یہ اور اس طرح کے دیگر مظالم جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرہ میں آتے ہیں۔پاکستان کو مشرقی ہمسائے کی جانب سے شدید خطرات لاحق رہے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں پر کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے محفوظ ٹھکانے پاکستان میں نہیں افغانستان میں موجود ہیں جہاں سے اکثر سرحد پار حملے ہوتے ہیں، 16 سال سے جاری افغان جنگ کا حل صرف مذاکرات میں ہے، بین الاقوامی طاقتیں افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر مت ڈالیں، ہم افغان جنگ کو پاکستانی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی پاکستان قربانی کا بکرا بنے گا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنیا روہنگیا میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والی ظلم اور زیادتیوں کو بھی دیکھ رہی ہے جبکہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے مسئلہ فلسطین کا حل بھی بہت ضروری ہے ‘اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ خطے میں تشدد کا سبب بن سکتا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ میں کام کرنے والے پاکستانیوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو ملک کی معاشی بہتری سے متعلق بریف کیا۔

جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے بعد اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی اوروزیر خارجہ خواجہ آصف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ ہماری یہاں 27 میٹنگز ہوئیں جن میں ہم نے پاکستان کا موقف ہر جگہ بڑی وضاحت سے بیان کیا ، پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے نہیں جبکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ سے غیر رسمی بات چیت بھی ہوئی، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ،کابینہ میں کوئی ردو بدل نہیں ہورہا۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہماری پاکستان میں انسداد پولیو کے لیے کام کرنے والے بل گیٹس سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کشمیریوں پر مظالم کا ڈوزیئر پیش کیا ہے۔ صدر ٹرمپ کی تقریر لمبی ہو جانے کی وجہ سے افغان صدر سے ملاقات نہیں ہوسکی۔ 

تازہ ترین