• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پُرامن احتجاج پر حکومت کی بے حسی غیر جمہوری عمل ہے،علامہ حسن ظفر

کراچی(اسٹاف ر پو ر ٹر )ملت تشیع کے لاپتاافراد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاََ گرفتارہونے والے ممتاز بزرگ شیعہ عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے بغدادی تھانہ لیاری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پُرامن احتجاج کے آئینی انداز پر حکومت کی طرف سے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ ایک غیر جمہوری طرز عمل ہے،حکمران ملت تشیع کے اضطراب میں دانستہ طور پراضافہ کر رہے ہیں،گزشتہ دوہفتوں سے جاری احتجاج اور بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے نوجوانوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا،حکومت ہمارے اعصاب کو آزمانے سے گریز کرے ہمیں اپنے اصولی اور آئینی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا،مطالبے کو منوانے کے لیے تمام آئینی آپشنز زیر غور ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت دیگر شیعہ رہنما بھوک ہرتال پر ہیں اگر بھوک ہرتال کے باعث کسی عالم دین کی زندگی کو کوئی خطرہ ہوا تو پھر ملک بھر میں مشتعل نوجوانوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا،انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاتی دلچسپی لے کر لاپتا افراد کے مسئلے کو فوری حل کریں،قبل ازیں پاکستان عوامی تحریک کے اعلی سطح وفد نے مرکزی رہنما ڈاکٹر ظفر اقبال کی سربراہی میں بغدادی تھانے میں مولانا حسن ظفر نقوی سے ملاقات کی اور ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا،مولانا نعیم الحسن نے کہا کہ علامہ حسن ظفر نقوی کے تحریک کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے لاپتا 6افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے،انہوں نے بزرگ رہنما کی خرابی صحت کے پیش نظر ان سے بھوک ہرتال کے خاتمے کی درخواست بھی کی،انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ اور مسنگ پرسن ریلیز کمیٹی کے مشورے کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین