• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمرانیات کا مصدقہ اصول ہے، جس سماج میں طرز بودوباش روبہ زوال ہو جائے اور ہوتا چلا جائے، وہاں اسی نسبت سے جرائم بے لگام ہو جاتے ہیں اور اخلاقی اقدار کا تو گویا جنازہ ہی نکل جاتا ہے۔ اس اصول کو ملکی معاشرے پر منطبق کریں تو حقیقت حال عیاں ہو جائے گی کہ وطن عزیز میں سماجی اوراخلاقی جرائم کیوں روز افزوں ہیں۔ بے روزگاری اورمہنگائی کا منطقی نتیجہ غربت ہے، جو حد سے بڑھ جائے توتمام تر قوائد و قوانین تو کیا نظریات و عقائد تک کو روند ڈالتی ہے۔ روزنامہ جنگ، دی نیوز اور جیو نیوز کے گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے اشتراک سے ملک بھر میں 6ہزار مرد و خواتین سے کئے گئے سوال کہ ’’پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے‘‘ پر گیلپ اور پلس کنسلٹنٹ کے نتائج کے مطابق عامۃ الناس نے بے روزگاری اور مہنگائی کو اولین مسائل قرار دیا۔بجا کہ ایسے سرویز مکمل حقائق آشکار کرنے میں حتمی اہمیت یا قطعیت کے حامل نہیں گردانے جاتے لیکن یہ بالکل قابل فراموش بھی نہیں ہوتے۔ حالات کا بہ نظر عمیق جائزہ لیں تو مذکورہ نتائج کی صداقت جھٹلانا آسان نہ ہوگا۔ بے روزگاری اور مہنگائی کے باعث ہی تو کم و بیش آدھے پاکستانی خط افلاس کے نیچے سسک رہے ہیں۔ باقی قباحتوں اور برائیوں نے اسی بیروزگاری اور مہنگائی کی کوکھ سے جنم لیا ہے۔ ہر سال لاکھوں نوجوان معقول تعلیمی اسناد لے کر ملازمتوں کی تلاش میں سرکاری اورنجی شعبہ سے رجوع کرتے ہیں لیکن ان کی مراد بر نہیں آتی، دربدری اور تلاش بسیار کے بعد روزگار کے حصول میں ناکامی انہیں یاس کی اندھیر نگری اور جرائم کی دنیا میں دھکیل دیتی ہے ۔ سماج کی اکائی خاندان ہے، خاندانی نظام تلپٹ ہو جائے تو خرابی لازم ٹھہرتی ہے، ایسی خرابی پورے سماج کا احاطہ کرلیتی ہے۔ ارباب اقتدار کو اب اپنی ترجیحات تبدیل کرنی چاہئیں۔ بڑے بڑے تعمیری منصوبوں کی افادیت سے انکارنہیں لیکن عوام کے لئے نان جویںکا بندوبست اور مہنگائی کو لگام دینا ازبس ضروری ہے۔

تازہ ترین