• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس میںعالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر مظاہرہ

پیرس (نیوز ڈیسک) بون میں موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر بین الاقوامی اجلاس کے تقریباً 3ہفتے بعد پیرس میں تحفظ ماحولیات کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس میں شرکا نے فیصلہ کیا کہ امریکہ کی جانب سے پیرس معاہدے سے دستبرداری کے فیصلے کے باوجود تحفظ ماحول کی عالمی کوششوں کو کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا ۔سربراہی اجلاس میں دو سو زائد سرمایہ کار اداروں نے کہا کہ وہ ان بڑے صنعتی اداروں پر دبا بڑھائیں گے، جو ضرر رساں گیسوں کے اخراج کے حوالے سے سر فہرست ہیں۔ اس سمٹ کے انعقاد کا مقصد 2015 کے پیرس معاہدے پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کے لیے مزید مالی وسائل کی تلاش تھی۔دوسر ی جانب اس سربراہ اجلاس کے موقع پر ماحول دوست سماجی کارکنوں نے پیرس کی مشہور یادگار پانتھیون پر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کاربن ڈائی آکسائڈ کے صنعتی اخراج کو کم کرنے کے لئے گیس ، تیل اور دیگر معدنی ایندھنوں کے استعمال پر سرمایہ کاری نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ فرانسیسی دارالحکومت میںگزشتہ روز ہونے والے اجلاس کا عنوان ’ون پلینٹ سمٹ‘ تھا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اس اجلاس میں تقریباً 4ہزار مندوبین شریک ہوئے جن میں کم ازکم 50ممالک کے سربراہان مملکت یا حکومت بھی شامل تھے۔ اجلاس میں افتتاحی خطاب فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے کیا۔ اس اجلاس کا مقصد تحفظ ماحول کے منصوبوں کے لئے مالی تعاون کو ممکن بنانا اور علاقائی سطح پر اس تناظر میں شروع کی جانے والی سرگرمیوں کو مضبوط اور مربوط بنانے پر غور کرنا تھا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے بغیر زمینی حدت میں اضافے کو2ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے ہدف کو حاصل نہیں کیا جاسکے گا۔ اس اجلاس کی میزبانی فرانس اور عالمی بینک کررہے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں تحفظ ماحول کا ایک روزہ بین الاقوامی اجلاس مزید رقوم کی فراہمی کی یقین دہانیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ماحولیاتی تبدیلی کی سربراہ پیٹریشیا ایسپی نوزا کا کہنا ہے کہ صرف سیاسی اقدامات ہی کافی نہیں ہوں گے، اس کے لئے ہمیں عالمی ماحولیاتی ڈھانچے کو دوبارہ سے ترتیب دینا ہوگا، جب کہ تمام تر ترقی کو بھی ماحول کے لئے کم سے کم نقصان دہ، پائیدار اور قابل بھروسا بنانا ہوگا۔
تازہ ترین