• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین، کچرے کی درآمدات پر پابندی،عالمی ریسائیکلنگ انڈسٹری درہم برہم

بیجنگ(اے ایف پی) چین میں کچرے کی درآمدات پر پابندی نےعالمی ریسائیکلنگ انڈسٹری درہم برہم کردی،چین میں کچھ کمپنیاں بند ہوگئیں، کئی ممالک نے اپنا بڑھتا ہوا کچرا ٹھکانے لگانے کےلئے نئے ذرائع کی تلاش ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین برسوں سے کچرے کو دوبارہ استعمال میں لانے کے حوالے سے دنیا بھر میں سب سے اہم مقام رہا ہے لیکن کچرے کی مخصوص درآمدات پر پابندی لگنےکے بعد کئی ممالک اپنے بڑھتے ہوئے کچرے کو تھکانے لگانےکےلئے نئے ذرائع تلاش کر رہےہیں۔ کچرے کی درآمدات پر پابندی کے فیصلے کا اعلان گزشتہ سال جولائی میں کیاگیا تھا اور اس پر عمل درآمد یکم جنوری2018سے ہوا، مذکورہ 6ماہ کا دورانیہ یورپ سے لیکر امریکا تک کی کمپنیوں کو متبادل ذرائع تلاش کرنے کےلئے دیے گئے تھے۔چین میں کچھ ریسائیکلنگ کمپنیوں کو نقصان کے باعث ملازمین کو نوکری سے نکالنا اور کچھ کو بزنس بند کرنا پڑا۔ چین کی جانب سے جن 24اقسام کے سالڈ ویسٹ پر پابندی عائدکی گئی ان میں مخصوص قسم کا پلاسٹک ، پیپر اور ٹیکسٹائلز شامل ہیں۔ چین کی وزارت ماحولیات نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو ایک نوٹس میں واضح کیا ہےکہ بڑے پیمانے پر گندا اور اکثر مضر صحت کچرا سالڈ ویسٹ میں شامل ہوتا ہے جسے خام مال کےطور پر استعمال کیا جاتا ہے اس کے باعث چین کا ماحول بری طرح آلودہ ہوگیا ہے۔
تازہ ترین