• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برصغیر کی تقسیم کے لئے ریڈکلف ایوارڈ نے کشمیر کو بھارت کے سپرد کرنے میں کوتاہی نہیں کی حالانکہ مسلمانوں کی آبادی اور کشمیری عوام کی تحریک ِ آزادی کے حوالے سے وہ مکمل آزادی کے مستحق تھے لیکن اس کے ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا جو سلسلہ شروع کیا وہ رکنے میں نہیں آ رہا۔ کنٹرول لائن سے ملحقہ پاکستانی علاقوں پر بھارتی فوج کی گولہ باری اور تشدد ایک معمول بن گیا ہے۔ پاکستان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ یہ مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیاجائے اور بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ میں پیش کی جانے والی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے لیکن بھارتی حکمرانوں نے نہ تو پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کو قبول کیا اور اگر مذاکرات تک نوبت آئی بھی تو بھارت نے ہٹ دھرمی سے انہیں بھی ناکام بنا دیا۔ اس کے ساتھ ہی کشمیری عوام پر ظلم و ستم میں آئے روز کے اضافے نے ان کا جینا دوبھر کردیا۔ اب تک 70ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے مظالم کا نشانہ بن چکے ہیں۔ اب ایک مرتبہ پھر بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ بھارت کاکہنا ہے کہ پاکستان کشمیر کے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے ان حالات میں بات چیت ممکن نہیں۔ یہ صورتحال خطے میں امن و سلامتی کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے اور اگر دو خوفناک جنگیں مسئلے کو حل نہیں کرسکیں تو پورے خطے میں امن و سلامتی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا دکھائی نہیں دیتا جو عالمی اورعلاقائی امن کو کسی بھی وقت تباہ کرسکتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت خطے میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے پیش نظر مذاکرات کی اہمیت کو سمجھے اور پاکستان کے ساتھ مل کر خطے میں امن و امان کی بہتر صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
(محمد اسلم اعوان)

تازہ ترین