• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ پبلک ہیلتھ میں تمام تبادلے منسوخ، پیغام دیا جارہا ہے تعاون نہ کیا جائے، واٹرکمیشن

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کے پے درپے تبادلوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمیشن کے قیام کے بعد سے کئے تبادلے منسوخ کردیئے اور رپورٹ ہفتہ کو کمیشن کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت دی۔ کمیشن نے آبزرویشن میں کہا کہ افسران کے تبادلے کرکے پیغام دیا جارہا ہے کہ کمیشن سے تعاون نہ کیا جائے مہینوں میں افسران کے تبادلے ہونگے تو منصوبوں میں تاخیر یا غفلت کی ذمہ داری کسی پر بھی عائد نہیں کی جاسکتی۔ علاوہ ازیں کمیشن نے سیپا افسران کو فیکٹریوں میں رسائی نہ دینے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 77؍ فیکٹری مالکان کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے اور انہیں ذاتی حیثیت میں کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ نوٹس میں مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وضاحت دیں کیوں نہ ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو جوڈیشل کمیشن برائے فراہمی نکاسی و آب کے سربراہ جسٹس (ر)امیر ہانی مسلم نے فراہمی آب و نکاسی کیس کی سماعت اپنے چیمبر میں کی انہوں نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کے پے در پے تبادلوں پر سخت برہمی کا اظہارکرتےہوئے چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن کو حکم دیاہےکہ واٹرکمیشن کے قیام سے لے کر آج تک محکمہ ہیلتھ پبلک انجینئرنگ میں تمام کیے گئے تبادلے فوری طورپر واپس لئے جائیں اور رپورٹ ہفتہ کو کمیشن کے سامنے پیش کی جائے۔ کمیشن نے اپنے حکم نامہ میں مزید کہاہےکہ تمام محکموں کے افسران کے تبادلے سول سرو نٹ ایکٹ کے تحت کیے جائیں، کمیشن نے آبزرویشن میں کہا ہے کہ افسران کے تبادلے کرکے پیغام دیا جارہا ہے کہ کمیشن سے تعاون نہ کیا جائےجبکہ تبادلے کی مدت مقرر ہے، خلاف ورزی نہ کی جائے، تاہم ناگزیر وجوہات کی صورت میں ضروری تبادلے کیلئے ٹھوس وجوہات بیان کی جائیںتو کمیشن جائزہ لے گا ، مہینوں میں افسران کے تبادلے ہونگے تو منصوبوں میں تاخیر یا غفلت کی ذمہ داری کسی پر بھی عائد نہیں کی جاسکتی، کمیشن کے سربراہ جسٹس امیرہانی مسلم نے مزید قرار دیا ہے کہ متواتر تبادلوں سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کو متاثر کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں کمیشن نے سیپا افسران کو فیکٹریوں میں رسائی نہ دینے پر بھی سخت برہمی کا اظہارکیا ہے اور اس ضمن میں 77؍ فیکٹری مالکان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں کمیشن کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے اور مالکان کو نوٹس کے ذریعے مزید ہدایت کی گئی ہے کہ کمیشن کے سامنے وضاحت دیں کیوں نہ ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
تازہ ترین