• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرجیل میمن کا کیس پنجاب کیسے منتقل کیا جاسکتا ہے، آبزرویشن خطرناک ہے، عمران کے پی کے مدارس میں طالبانائزیشن کررہے ہیں، بلاول بھٹو

Todays Print

سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف نے مخالفین کیخلاف فیصلوں پر بغلیں بجائیں، اب چیخ رہے ہیں، وفاق، آزاد کشمیر اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے مگر ان کا رونا ختم نہیں ہوتا، جو کام ان کو کرنا ہے وہ نہیں کرتے، جو نہیں کرنا وہ کررہے ہیں، ملک کے اثاثے اونے پونے داموں بیچ رہے ہیں، ذاتی ایئر لائن چلا رہے ہیں، قومی ایئر لائن فروخت کررہے ہیں، حالات جیسے بھی ہو اپنی ماں کا زیور نہیں بیچا جاتا۔ خان صاحب کو انگلی کی فکر ہے تو میاں صاحب انگوٹھے خریدنے کے چکر میں ہیں، عمران خان مدرسہ حقانیہ کو بھتہ دیکر طالبانائزیشن کررہے ہیں، اقتدار حاصل کرنے کیلئے یہ دونوں لڑے جارہے ہیں اور مرے جارہے ہیں، میاں صاحب آپ کیا چاہتے ہیں کہ یہ ملک آپ کی خواہشات کے مطابق چلے؟ ادارے آپ کی ڈکٹیشن پر چلے؟ آپ اپنی ذات، دولت اور خاندانی حکمرانی کو بچانے کیلئے پورے سسٹم کو لپیٹنا چاہتے ہیں، اس وقت ٹکراؤ کی پالیسی جمہوریت او رملک کے مفاد میں نہیں، چیف جسٹس کی آبزرویشن سے مجھے دکھ ہوا، شرجیل میمن کے کیس کو پنجاب کیسے منتقل کیا جاسکتا ہے، یہ خطرناک آبزرویشن ہے،عوام فیصلہ کریں کہ انہیں مجھے کیوں نکالا چاہیے یا ایسے اسپتال جہاں مفت علاج ہوتا ہے، چاروں صوبوں کے ایجوکیشن بجٹ سے زیادہ لاہور کی اورنج ٹرین کا بجٹ ہے، عوام فیصلہ کریں کہ وہ شوبازی چاہتے ہیں یا عوام کی حقیقی خدمت چاہتے ہیں، ملک بھر میں سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں دل کے امراض کے علاج کے ایک نہیں بلکہ 5بڑے اسپتال ہیں اور عوام کا مفت علاج ہوتا ہے، پچھلے 50سال میں جتنی ترقی ہوئی اور عوام کی فلاح کیلئے جو کام ہوا وہ صرف پیپلز پارٹی کے دور میں ہوا، ہم نے ہمیشہ ملک کی سالمیت اور عوام کی فلاح کیلئے جدوجہد کی ہے، ہمارے مخالفین کی حکومت حالات بگاڑتی ہے، ہم سنوارتے ہیں، کوتاہیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں مگر ہماری نیت پر کوئی شک نہیں کرسکتا۔ وہ سکھر میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیک اینڈ ویسیکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، سینئر وزیر نثار کھوڑو، صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ، وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو ، ڈاکٹر ندیم قمر نے بھی خطاب کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کے پی کے حکومت نے پہلے 30کروڑ ا ور اب 27کروڑ روپے مدرسہ حقانیہ کو دیے، کے پی کے میں کوئی کالج، اسپتال نہیں بنایا مگر اتنی بڑی رقم ایک مدرسے کو دیدی، اب عمران خان کہتے ہیں کہ مدارس کو اسٹریم لائن میں لارہے ہیں، میں کہتا ہوں کہ یہ مدارس کو اسٹریم لائن نہیں کررہے بلکہ طالبانائزیشن کررہے ہیں، یہ بھتہ ہے، آپ بھتہ دے رہے ہیں، بھتہ دینا ہے تو اپنی جیب سے دیں، یہ عوام کا پیسہ ہے، جو کہ عوام کی فلاح پر خرچ ہونا چاہیے، ان کی تعلیم پر خرچ ہونا چاہیے، ان کے علاج و معالجے پر خرچ ہونا چاہیے، نہ کہ ایسے مدرسے کو دینا چاہیے جہاں بی بی شہید کے قاتلوں نے پناہ لی تھی۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ جو فیصلے آپ کے مخالفین کیخلاف آئیں وہ سب ٹھیک ہیں، ان پر آپ بھنگڑے ڈالیں، عدالتی قتل پر آپ نے مٹھائیاں بانٹیں، ان فیصلوں سے سب سے زیادہ فائدہ آپ نے اٹھایا، ہماری حکومتیں ختم ہوئیں، آپ کی حکومتیں بحال ہوئیں، آپ نے شہید بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کو سزائیں دینے کیلئے ججوں پر دباؤ ڈالا، وہ فون ریکارڈنگ اب بھی موجود ہیں، وہ ججز چلے گئے، مگر آپ بیٹھے رہے، میاں صاحب آپ کو عمر قید کی سزا ہوئی، آپ نے ایک آمر کو معافی نامہ لکھ کر دیا، جیل سے نکل کر 40سوٹ کیسز کے ساتھ بیرون ملک چلے گئے، مگر کسی عدالت نے سوموٹو نہیں لیا، میاں صاحب آپ کو عمر قید کی سزا سنادی گئی تھی، آپ نے کسی عدالت میں سزا کیخلاف اپیل تک نہیں کی تھی، 8سال بعد واپس آئے تو ساری سزا معاف کردی گئی، کیا عدالتی تاریخ میں ایسی کوئی مثال ہے؟ انہوں نے کہاکہ عوام کو پانامہ اور اقامہ کی پرواہ نہیں، عوام کو اس سے بھی غرض نہیں کہ آپ کو کیوں نکالا؟ یہ عوام کے مسائل نہیں، عوام کے مسائل پر کوئی کام نہیں ہورہا، کام تو بہت دور کوئی اس حوالے سے بات بھی نہیں کررہا، ایشوز کی سیاست نہیں ہورہی، عوام کس حال میں ہیں، مہنگائی کہاں پہنچ گئی ہے، صحت و تعلیم کی صورتحال کیا ہے؟کوئی اس بارے میں نہیں سوچ رہا ہے، روزگار کے ذرائع ناپید ہیں، مزدور بھوکے پیٹ سوتا ہے، کسان اپنی فصل کو رو رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلیاں تباہی پھیلار ہی ہیں، ملک کیخلاف بین الاقوامی سازشیں ہورہی ہیں مگر یہ 2نام نہاد بڑی پارٹیاں اور ان کے لیڈرز اہم ایشوز پر بات تک نہیں کرتے۔ پوری دنیا میں ایشوز کی سیاست ہوتی ہے مگر یہ دونوں لڑے جارہے ہیں، مرے جارہے ہیں کہ کسی بھی صورت میں اقتدار حاصل کریں، خان صاحب انگلی تو میاں صاحب انگوٹھے خریدنے کے چکر میں ہیں، یہ مذاق تو دیکھو کہ وزیر اعظم موجود ہے مگر کہتا ہے کہ میں وزیر اعظم نہیں،نواز شریف کہتا ہے کہ ووٹ کی عزت کرو، مگر جب وہ خود وزیر اعظم تھے تو پارلیمنٹ میں نہیں جاتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کی آبزرویشن سے مجھے دکھ ہوا، شرجیل میمن کے کیس کو پنجاب کیسے منتقل کیا جاسکتا ہے، یہ خطرناک آبزرویشن ہے، سندھ کے ایک سیاستدان جس پر سندھ میں کیس چل رہا ہے، جسے اسپتال سے جیل بھیج دیا گیا، اب اسے پنجاب کی جیل بھیجنے اور وہاں کیس چلانے کا قانون ڈھونڈا جائے گا، یہ آبزرویشن اس لئے خطرناک ہے کہ ملک میں تاثر عام ہے کہ چھوٹے و بڑے صوبوں کے سیاستدانوں کیلئے نیب اور عدالت کے دہرے معیار ہیں۔

تازہ ترین