• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

براہ راست عوامی اہمیت کے دفاتر میں سرکاری اہل کاروں کاشہریوں کو تنگ کرنا اورمشکلات پیدا کرنا محض کام چوری،غفلت،عدم توجہی یابدعنوانی جیسے عوامل کانتیجہ ہیں جو روزمرہ کامعمول بن چکا ہے۔چیئرمین نادرا نے ایسی ہی شکایات کے ازالے کیلئے کراچی کے بعض مراکز میں چھاپے مارے اورایک نادرا سنٹر پرعام شہری کی حیثیت سے قطار میں لگ کرباری آنے پر متعلقہ اہل کاروں کواپنی درخواست پیش کی۔جنہوں نے کسی کارروائی کے بغیر درخواست واپس کردی جس پر چیئرمین نے اپنی شناخت ظاہر کرکے دوافسرمعطل کردیئے ۔ایک اورمقام پرکسی شخص کاکارڈ بنانے سے انکارپر خاتون اہل کار کوملازمت سے برطرف کردیا۔چیئرمین نادرا کے اس ذمہ دارانہ اقدام کی طرح ضروری ہوگیا ہے کہ عوامی مسائل ومشکلات کے حل سے تعلق رکھنے والے دیگر محکموں میں بھی اس طرح کی کارروائی کی جائے۔اگر ممکن ہوتو ذمہ دار افسران پرمشتمل کمیٹیاں بنائی جائیں جو’’سب اچھا‘‘ کی رپورٹ دینے کی بجائےحقائق معلوم کرنے کیلئےصحیح جانچ پڑتال کریں۔واپڈا،سوئی گیس،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،بلدیاتی اداروں ،پاسپورٹ آفس،تعلیمی اداروں، کچہریوں میں مختلف دفاتر،پٹوار خانے،جائیداد کے آن لائن مراکز ،سرکاری اسپتالوں،یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی،ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء سے متعلق دفاتر،پولیس کے ناکوں جیسے دیگر مقامات پربھی جہاں سے شریف شہریوں کے جائز کام میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں یاان کی تذلیل کی جاتی ہے حکام کاصورتحال کاخود جائزہ لینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔چیئرمین نادرا نے ملک بھر کے محکمے کے مراکز کو احکامات جاری کئےہیں کہ کوئی شہری ملک کے کسی بھی مرکز سے شناختی کارڈ بنوا سکتا ہے،ایسے اقدامات دیگر محکموں میں بھی جہاں آن لائن سسٹم اورانفارمیشن ٹیکنالوجی رائج ہوچکی ہے،ہونے چاہئیں،اور تشہیری مہم کے ذریعے اس سے عوام کو آگاہ کرنا چاہئے۔ان اقدامات سے نہ صرف شہریوں کو پریشانی سے نجات ملے گی بلکہ اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے میں بھی مدد مل سکے گی۔

تازہ ترین