دامن کو ذرا دیکھ، ذرا بندقباء دیکھ!
بعض فاضل کالم نگاروں کی نظر ہمیشہ دوسروں کے ’’چہرہ‘‘ پر ہی رہتی ہے، شاید اُنھوں نے اپنا چہرہ نہ کبھی پڑھا وگرنہ وہ اپنے ہی چہرہ کی تحریرپڑھ کر ڈ ر جاتے کہ اُنکا چہرہ سچ بول رہا ہے یا اُنکی آنکھیں جھو
July 18, 2016 / 12:00 am