سیٹ پر ایلک بولڈون کی حادثاتی فائرنگ،مجرمانہ الزامات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا

October 28, 2021

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا میں فلم کی شوٹنگ کے دوران مشہور ہولی وڈ اداکار ایلک بولڈون کی فائرنگ سے متعلق ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ حادثے میں مجرمانہ الزامات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔مقامی ڈسٹرکٹ اٹارنی نے کہا کہ فلم کے سیٹ پر اداکار ایلک بولڈون کی جانب سے مہلک حادثاتی فائرنگ میں مجرمانہ الزامات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں سانتا فے کاؤنٹی کی ڈسٹرکٹ اٹارنی میری کارمیک-الٹویس نے کہا کہ حادثے میں استعمال ہونے والے ہتھیار کو ’پروپ گن‘ قرار دینا غلط ہے جیسا کہ میڈیا رپورٹس میں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک گن تھی، وہ قدیم دور کی ایک مناسب بندوق تھی۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ سیٹ پر ’بہت زیادہ گولیاں‘ ملی ہیں اور اس اسلحے کی نوعیت کے بارے میں تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں حکام کا کہنا تھا کہ نادانستہ طور پر اداکار ایلک بولڈون کو پروپ گن سونپی گئی تھی جس سے فائرنگ کے نتیجے میں فلم کے سیٹ پر ایک سینماٹوگرافر ہلاک ہوگئی تھیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل معروف اداکار اپنی آنے والی فلم ’رسٹ‘ کی شوٹنگ کے لیے امریکی ریاست نیو میکسیکو میں رات دیر گئے شوٹنگ کر رہے تھے کہ ان کی فائرنگ سے فلم کی ٹیم میں شامل فوٹوگرافی ڈائریکٹر ہلاک ہوگئی تھیں جبکہ ہدایت کار زخمی ہوگئے۔دوسری جانب اداکار کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے واقعے کو حادثہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایلک بولڈون نے جان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی بلکہ ان سے حادثاتی طور پر گولیاں چلیں۔ایلک بولڈون نے جس فلم کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی، اس کی شوٹنگ گزشتہ برس سے جاری تھی اور وہ فلم کے شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔