افغان ہزارہ رہنماؤں کا طالبان حکومت کی حمایت کا اعلان

November 26, 2021

کابل(خبرایجنسی،جنگ نیوز) ایک ہزار سے زائد افغان ہزارہ عمائدین نے ملک میں طالبان حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے ،دوسری جانب ایک آسٹریلوی فرم نےکہاہےکہ طالبان کیساتھ بھنگ کا کارخانہ لگانے کے حوالے سےکوئی معاہدہ نہیں ہوا۔غیرملکی میڈیاکےمطابق ہزارہ براردی کے رہنماؤں نے افغانستان میں مغرب کی حمایت یافتہ گزشتہ حکومتوں کو ’تاریک دور‘ قرار دیا ہے۔ جمعرات کے روز کابل میں اس کمیونٹی کے قریب ایک ہزار عمائدین طالبان رہنماؤں کے ساتھ جمع ہوئے اور ملک میں طالبان کی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔ہزارہ کمیونٹی کے سینئر رہنما اور سابق قانون ساز جعفر مہدوی نے اس اجتماع کا انعقاد کیا تھا، مہدوی نے سابق افغان صدر اشرف غنی کے دور اقتدار کو افغانستان کے لیے ʼتاریک ترین دور‘ قرار دیا۔غنی حکومت کے بارے میں مہدوی کا کہنا تھا، ’’افغانستان کو کوئی آزادی حاصل نہیں تھی اور غیر ملکی سفارت خانے حکومت کے ہر شعبے پر قابض تھے، خدا کا شکر ہے کہ وہ تاریک دور اب ختم ہو گیا ہے۔‘‘ہزارہ رہنما نے افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد کیے گئے اقدامات کی تعریف بھی کی،ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی نئی حکومت نے ملک میں جاری جنگ کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ کرپشن کو بھی ختم کیا ہے اور سیکورٹی بھی مضبوط کی ہے۔اے ایف پی کے مطابق مہدوی نے کہا، آئندہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران ہمیں امید ہے کہ افغانستان میں تمام لوگوں کی نمائندگی پر مشتمل حکومت بنے گی۔‘‘ہزارہ رہنماؤں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے طالبان رہنما ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کی اس وقت ترجیح ملکی تعمیر نو ہے،غیر ملکی قابضین کے خلاف ہمارا جہاد ختم ہوچکا ہے اور اب ملک کی تعمیر نو کا جہاد شروع ہو چکا ہے۔‘‘