پاک سری لنکا مثالی تعلقات

December 06, 2021

وزیر اعظم عمران خان نے سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے کے ساتھ سیالکوٹ کے اسپورٹس گارمنٹس فیکٹری منیجر پر یانتھاکمارا کے بہیمانہ قتل پر پاکستانی قوم میں پائے جانے والے غم و غصے اور ندامت کے اظہار کے حوالے سے جوبات چیت کی اور انہیں ملزمان کے ساتھ قانون کے تحت سختی سے نمٹنے کا یقین دلایا یہ اُن کے فرض منصبی کا تقاضا تھا جبکہ سری لنکن صدر اور وزیر اعظم کا اس موقع پر اپنے صدمے کا اظہار کرنا ایک منطقی بات ہے ۔صدر گوتا بایا نے اس سلسلے میں انصاف کی فراہمی یقینی بنائے جانے کے حوالے سے حکومت پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے سری لنکن ہم منصب کو فون کر کے انہیں انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی اوربعدازاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ سری لنکا سے ہمارے سفارتی تعلقات متاثر نہیں ہوں گے اور وہاں کی قیادت نے پاکستانی موقف اور بروقت کارروائی کو سراہا ہے۔ قوموں کے مابین پائیدار تعلقات قائم ہونے اور انہیں استوار رکھنے کیلئے ایک عرصہ در کار ہوتا ہے۔ لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کا حملہ ہو یا سیالکوٹ کا واقعہ، وہاں کی حکومت اور عوام نے جس تدبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا پاکستانی قوم اس کی معترف لیکن بہرحال شرمندہ ہے اور اس کا اظہار سب سے بڑھ کر ملک کے جید علما اور مذہبی جماعتوں نے کیا۔ انہوں نے جیو کے پروگرام جرگہ میںاسلام کی ترجمانی کرتے ہوئے کہایہ امن کا دین ہے اور اس میں ظلم کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی قانون ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز ہے۔ دریں اثنا سیالکوٹ کی کاروباری برادری نے فیکٹریوں میں پروڈکشن آپریشنوں کیلئے نیا معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں سری لنکن فیکٹری منیجر کے قتل جیسے المناک واقعے سے بچا جاسکے۔ یہ ایک اچھا رجحان ہے جس کی آئین کی روشنی میںملک گیر سطح پر ترویج ہونی چاہئے۔