اسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائش گاہوں پر کمرشل بلڈنگز بنانے کی ہدایت

January 06, 2022


وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائش گاہوں پر کمرشل بلڈنگز بنانے کی ہدایت کرنے کے ساتھ آزاد کشمیر میں غیر قانونی تعمیرات روکنے کے لیے بھی سخت قوانین بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء شوکت ترین، فواد چوہدری، وزیر مملکت فرخ حبیب، وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی اور گورنر اسٹیٹ بینک بھی شریک ہوئے، جبکہ معاون خصوصی شہباز گل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی اورسینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

قومی رابطہ کمیٹی ہاؤسنگ و تعمیرات کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین کے لیے معیاری اور کم قیمت گھر جلد تعمیر کیے جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مہاجرین کی رہائش گاہوں کے لیے ساڑھے پانچ ارب روپے سے زائد کی زمین آزاد کشمیر حکومت مہیا کرے گی۔ پہلے مرحلے میں 1300 گھرانوں کو گھر مہیا کیے جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اپنا گھر بنانے کے لیے 38 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا چکے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تمام شہروں کی حدود متعین ہونی چاہئیں تاکہ بے ہنگم پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور سبزے کو بچایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کےلیے بے پناہ مواقع ہیں، ان سے استفادہ کیا جائے، جنگلات اور قدرتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔

اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی ان فلیٹس کے لیے سبسڈی دے گی، ماہانہ قسطیں کم سے کم رکھی جائیں گی، فلیٹس میں تمام شہری سہولیات دی جائیں گی۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ اوسطاً بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کی شرح میں قابل دید اضافہ دیکھا جا رہاہے، پچھلے دو ہفتوں میں 6 ارب روپے کے اضافی قرضوں کی درخواستیں ملی ہیں۔