سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج، جسٹس عائشہ نے حلف اٹھا لیا

January 25, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) جسٹس عائشہ ملک نے ملکی تاریخ میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کی حیثیت سے اپنے نئے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد نے ان سے حلف لیا.

سوموار کے روز حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ بلڈنگ کے تقریباتی ہال میں ہوئی جس میں سپریم کورٹ کے ججوں کے علاوہ اٹارنی جنرل خالد جاویدخان سینئر وکلا اور عدالتی عملہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی،حلف برداری کی تقریب کے بعد چیف جسٹس نے صحافیوں سے انتہائی مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیں گے، جسٹس عائشہ ملک اپنی قابلیت کی بنیاد پر سپریم کورٹ کی جج بنی ہیں.

انہوں نے پہلی نامزدگی مسترد ہونے کے بعد دوسری نامزدگی میں کامیابی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انگلی اوپر اٹھا کر کہا کہ اللہ بڑا ہے ،جسٹس عائشہ ملک تین جون 1966کو پیدا ہوئیں اور وکالت کی اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بطور پروفیشنل وکیل اپنے کریئر کا آغاز کیا.

27مارچ 2012کو لاہور ہائیکورٹ کی جج مقرر ہوئیں اور وہاں پر بہترین کارکردگی کی بناء پر چیف جسٹس پاکستان نے انھیں سپریم کورٹ لانے کیلئے نامزد کیا لیکن جوڈیشل کمیشن میں اتفاق رائے نہ ہونے پران کی پہلی نامزدگی کو پزیرائی نہیں مل سکی،تاہم چیف جسٹس نے انہیں دوبارہ نامزد کیا اور اس بار اکثریتی فیصلے کے ذریعے جو ڈیشل کمیشن نے انہیں سپریم کورٹ میں بطور جج مقرر کرنے کی سفارش کر دی.

جوڈیشل کمیشن کی سفارش کی پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد وزارت قانون وانصاف نے سمری صدر مملکت کو بھیجی اور صدر مملکت کی منظوری کے بعد 21 جنوری کو ان کی بطور سپریم کورٹ جج تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہوا،بطور جج سپریم کورٹ عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ جون 2033میں ریٹائرڈ ہوں گی اور چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے رائج سنیارٹی کے اصولوں کے مطابق انھیں بھی چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا موقع بھی ملے گا،.

دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے جسٹس عائشہ ملک کو سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بننے پر مبارکباد دی ہے۔ اپنے ٹویٹ میں وزیرا عظم نے کہا کہ میری دعائیں اور نیک تمنائیں ان کیساتھ ہیں۔