عمران خان کی دیڑھ گھنٹے کی تقریر پر شہباز شریف کے فقط دو الفاظ

March 28, 2022

مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف نے امر بالمعروف جلسے میں وزیراعظم عمران خان کی دیڑھ گھنٹے سے زائد کی تقریر کو فقط دو لفظوں میں بیان کردیا۔

شہباز شریف نے عمران کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پر مختصر ترین پیغام جاری کیا۔

انہوں نے انگریزی میں ’اے سون سونگ‘ لکھا جس کا مطلب کسی شخص کے کیریئر کی حتمی کارکردگی یا سرگرمی ہے ۔

ساتھ ہی شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں سوالیہ نشان کا بھی اضافہ کیا جس سے اندازہ ہوتا ہےکہ وہ لوگوں کی رائے مانگ رہے ہیں کہ یہ وزیر اعظم عمران خان کی مدت کے آخری ایام ہیں، اور جلسہ ان کا بطور وزیراعظم آخری جلسہ ہے۔

عمران خان کی تقریر پر ایک نظر؛

اتوار کو عمران خان کا خطاب 6 بج کر 57 منٹ پر شروع ہوا۔ 95منٹ تک وہ فی البدیہہ جذباتی انداز میں بولتے رہے، قرآنی آیات کا حوالہ دیا پھر باقی وقت اپنی حکومت کے کارناموں کو اُجاگر کرنے میں لیا، جس میں صنعتی ترقّی، سیاحت کے فروغ، غربت کے خاتمے، صحت عامہ کے لئے سہولتوں کی فراہمی اور ڈیموں کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔

گو کہ اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان اپوزیشن رہنماؤں کو ہدف تنقید بناتے رہے لیکن انہوں نے اپنی حکومت کو درپیش سنگین سیاسی چیلنجوں کا ذکر 8 بج کر 12 منٹ پر کرنا شروع کیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ بین الاقوامی فنڈز کی مدد سے ان کے خلاف سازش تیار کی گئی ہے، لیکن انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت ان سازشوں کے جال میں نہیں پھنسے گی، دیگر ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر معاملات کئے جائیں گے۔

انہوں نے اپنے خلاف ممکنہ تحریک عدم اعتماد پر زیادہ بات نہیں کی، وزیراعظم نے ان قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کر دیا جو ذرائع ابلاغ کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی چل رہی ہیں کہ وہ حکومت سے دستبردار ہو جائیں گے یا اسمبلی تحلیل کر کے وسط مدتی انتخابات کا اعلان کر دیں گے۔

انہوں نے اپنی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سازش کا ذکر کرکے اپنے حامیوں کو حیرانی میں مبتلا کردیا۔

واضح رہے کہ عمران خان اپنے حالیہ جلسوں کے دوران تقریروں میں کہا تھا کہ وہ 27 مارچ کو قوم کو سرپرائز دیں گے تاہم عوام کو کوئی سرپرائز نہیں ملا اور جلسے کے لوگ اور عوام پوری تقریر کے دوران ان کے سرپرائز کا انتظار ہی کرتے رہے۔