• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نور مقدم قتل کیس، مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کیخلاف اپیل پر سماعت 19 مئی تک ملتوی

سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف اپیل پر سماعت فریقین کے اتفاق رائے سے 19 مئی تک ملتوی کر دی۔

جسٹس ہاشم خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس علی باقر شامل ہیں۔

مدعی کے وکیل شاہ خاور اور مجرم ظاہر جعفر کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

مجرم کے وکیل سلمان صفدر نے مزید دستاویزات جمع کروانے کےلیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہا کہ ہماری عدالت میں کیس جج یا وکیل کے مرنے پر ہی ملتوی ہوتا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 20 سال ڈیتھ سیل میں رہنے والے کو بری کریں تو وہ کیا سوچتا ہوگا، قصور سسٹم کا نہیں ہمارا ہے جو غیر ضروری التواء دیتے ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ آپ عدالت میں موجود ہیں تو التواء کیوں دیں؟ آپ نے جو درخواست دینی ہے دے دیں اس پر فیصلہ کر لیں گے۔

وکیل مدعی شاہ خاور نے کہا کہ مجرم کی درخواست کی بھرپور مخالفت کرتا ہوں۔

جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ درخواست آنے تو دیں پھر مخالفت کر لیجیے گا۔

بعدازاں عدالت نے فریقین کے اتفاق رائے سے سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر وکلاء کو مکمل تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایت بھی کی۔

کیس کا پس منظر

مجرم ظاہر جعفر نے 2021ء میں نور مقدم کو اسلام آباد میں تشدد کے بعد قتل کردیا تھا جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔

بعدازاں اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی مجرم کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔

ظاہر جعفر نے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔

قومی خبریں سے مزید