پی ٹی آئی کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام

April 24, 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام لگادیا۔

پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کے کنڈکٹ کے خلاف درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

پی ٹی آئی کی درخواست میں 17 سیاسی جماعتوں کے خلاف کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے، الیکشن کمیشن 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے انکاری ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن کے رویے سے پی ٹی آئی متاثرہ پارٹی ہے، الیکشن کمیشن کو 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کاحکم دیا جائے، الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ اسٹیٹ بینک تمام سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کرے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رپورٹ کے بعد الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات عام کرے، الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے 17 سیاسی جماعتوں کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر سن کر ایک ماہ میں فیصلہ کرے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے پی ٹی آئی کے ساتھ جانبدارانہ رویہ نا رکھے۔

وکیل انور منصور خان اور شاہ خاور نے پی ٹی آئی کے رہنما عامر کیانی کی جانب سے درخواست دائر کی۔

درخواست میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل)، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)، بلوچستان عوام پارٹی (بی اے پی)، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) و دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔