پانی کی کمی کے زراعت پر منفی اثرات ہوں گے، زرعی ماہرین

May 02, 2022

زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اوربارشوں کی کمی سے زراعت پرمنفی اثرات ہوں گے، گلیشئرز نہ پگھلنے سے پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال 51 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے، نہری پانی کی کمی سے کپاس زیادہ متاثر ہو رہی ہے، پانی کی کمی کے باعث اربوں ڈالر کی روئی درآمد کرنا پڑے گی۔

ماہرین نے شکوہ کیا ہے کہ محکمہ موسمیات بھی پیش گوئی میں مکمل ناکام رہا ہے، گنا، سورج مکھی، دالیں، سبزیاں اور پھل بھی پانی کی کمی سے متاثر ہیں۔

واپڈا کی رپورٹ کے مطابق برف نہ پگھنے سے گلیشئرز کا پانی تربیلا ڈیم میں نہیں آسکا، تربیلا ڈیم اس وقت ڈیڈ لیول 1392 فٹ پر ہے جبکہ منگلا میں بارشوں کے پانچ کی بجائے صرف ایک اسپیل آیا۔

رپورٹ کے مطابق تربیلا میں ایک لاکھ کی بجائے 40 ہزار کیوسک پانی روزانہ آرہا ہے، ارسا نے ملک میں پانی کی کمی کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، اس سال زرعی اہداف متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

زرعی ماہرین نے درخواست کی ہے کہ وزیراعظم پانی کی کمی کی صورتحال پر اہم فیصلے لیں اور موسمی پیش گوئی میں ناکامی پر محکمہ موسمیات سے جواب طلب کیا جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی سے کاٹن اور خوردنی تیل درآمد سے تجارتی توازن مزید بگڑے گا، سابقہ حکومت نے چار سالوں میں باتوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔