دعا زہرا کے والد نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

May 07, 2022


کراچی سے لاہور جا کر نکاح کرنے والی دعا زہرا کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔

دعا زہرا کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ،ایس ایچ اوالفلاح اور تفتیشی افسر کودعا زہرا کو بازیاب کرانے کا حکم دیاجائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تفتیشی افسر دعا زہرا کو ظہیر احمد سے بازیاب کراکے عدالت میں پیش کریں، دعا زہرا اور اسکی فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

دعا کے والد نے یہ استدعا بھی کی ہے کہ دعا زہرا اور ظہیر احمد کی 17 اپریل کو ہونے والی شادی غیر قانونی قرار دی جائے۔

درخواست گزار کے مطابق دعا کے لاپتہ ہونے والی رات اہلیہ نے بتایا کہ بیٹی لاپتہ ہے، الفلاح تھانے جاکر اس کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا۔

والد نے مزید کہا کہ کیس کے تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان تاحال جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش نہیں کیا، سوشل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ ظہیر احمد نے دعا زہرا سے شادی کرلی ہے۔

درخواست میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ تاریخ پیدائش کے حساب سے نکاح کے وقت دعا زہرا کی عمر 14 سال سے کم تھی، نادرا ریکارڈ کے مطابق بھی اس کی عمر 14 سال سے کم ہے۔

دعا زہرا کے والد نے درخواست میں کہا کہ بیٹی کو بازیاب کروا کروالدین سے ملاقات کرانے کا حکم دیا جائے۔