قومی ادارہ صحت نے نگلیریا سے متعلق ہدایات جاری کردیں

May 21, 2022

قومی ادارہ صحت نے نگلیریا سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 2008 سے نگلیریا کے کیسز کراچی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔

ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب تک نگلیریا کے 147 کیسز سامنے آچکے ہیں، صحت حکام گرمی میں بڑے شہروں میں بالخصوص احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

قومی ادارہ صحت نے کہا کہ کراچی میں صحت کے حکام فوری اور طویل مدتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

تیراکی کے دوران، غوطہ خوری اور ناک میں پانی بھرنے سے بچا جائے، سوئمنگ پولز کے پانی کو مناسب طریقے سے کلورین سے صاف کیا جائے۔

نگلیریا کیا ہے؟

نگلیریا ایک ایسا جرثوما ہے، جو پانی کے ذریعے انسانی دماغ تک رسائی حاصل کرکے اُسے متاثر کردیتا ہے۔ اس جرثومے کو طبّی اصطلاح میں"Naegleria Fowleri" کہاجاتا ہے، جو اصل میں امیبا کی ایک قسم ہے۔

واضح رہے کہ اس امیبا کا نام نگلیریا، ایک فرانسیسی ماہرِ حیاتیات میتھیو نگلیر کے نام پر رکھا گیا ہے۔

نگلیریا کا پہلا کیس سب سے پہلے 1965ء میں آسٹریلیا میں رپورٹ ہوا، جب کہ پاکستان میں یہ مرض 2008ء میں پہلی بار کراچی میں سامنے آیا۔

نگلیریا کے جراثیم تازہ پانی اور انڈسٹری کے پلانٹس سے خارج ہونے والے پانی میں پائے جاتے ہیں۔