• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آنکھوں کا سادہ ٹیسٹ اگلے 10 برسوں میں ہونے والے ہارٹ اٹیک کا پتہ چلاسکتا ہے، تحقیق

ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائی اسٹریٹ آئی اسکینز کو دل کے دورے کے خطرے کی پیش گوئی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک نیا مصنوعی ذہانت کا ٹول صرف ایک معمول کے آنکھوں کے ٹیسٹ کا تجزیہ کرکے کسی فرد میں اگلے 10 سالوں کے دوران ہارٹ اٹیک یا فالج کے خطرے کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔

جدید مشین ہائی اسٹریٹ آئی اسکین میں تھری ڈی پکچرز سے آنکھوں کے اندرونی ٹشوز اور اعضا کا معائنہ کیا جاتا ہے، اس قسم کے اسکین سے کسی شخص میں ہارٹ اٹیک یا اسٹروک کے آئندہ 10 برس میں امکانات کی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

آنکھوں کے پیچھے کی طرف کی بیسک فوٹو گرافس جس کے لیے ماہر امراض چشم 20 پاؤنڈ لیتا ہے اور اس کا تجزیہ ایک آرٹیفیشل انٹیلی جنس کر کے ایسی علامات کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ 70 فیصد تک درست ہوتے ہیں۔ 

یہ نتائج ان افراد کو جنھیں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ ہارٹ اٹیک یا اسٹروک کے خطرے سے دوچار ہیں انھیں ماہر ڈاکٹر کے پاس بھیجا جاسکتا ہے تاکہ وہ ان مہلک حملوں کی روک تھام کرسکیں۔

یونیورسٹی آف ڈنڈی کے محقق ڈاکٹر عفی موردی کا کہنا ہے کہ یہ ایک ون اسٹاپ اسکین ہے جس میں ایک منٹ سے بھی کم وقت صرف ہوتا ہے اور یہ روزمرہ پرفارم کیے جاتے ہیں۔ 

انھوں نے کہا اگر آنکھ کے پچھلے حصے کی خون کی نالیوں میں کوئی نقصان یا تنگی ہو، تو امکان ہے کہ ایسا ہی کچھ جسم کے اندرونی حصوں میں بھی ہو رہا ہو کیونکہ آنکھیں دل کا آئینہ ہوتی ہیں۔ یہ اسکینز ہائی اسٹریٹ آپٹیشنز پر کیے جاتے ہیں اور کچھ افراد کے لیے نیشنل ہیلتھ سروسز کے ذریعے بھی میسر ہیں۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے ریسرچ فیلو کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر موردی نے اس تحقیق کے دوران  1,200 ذیابیطس کے مریضوں کا اے آئی سافٹ ویئر کے ذریعے تجزیہ کیا۔ جس کے مطابق دس کیسز میں سے سات میں ایسی علامات کی نشاندہی ہوئی جس کے مطابق انھیں آئندہ دس برسوں میں امراض قلب کے شدید مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

صحت سے مزید