سندھ میں 50 ایمبولینسز کے ساتھ ریسکیو 1122 سروس کا آغاز

June 01, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے 50 ایمبولینسز کے ساتھ ریسکیو 1122 سروس کا آغاز کرتے ہوئے کہاہے کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں تاہم آئی جی سندھ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم نامناسب ہے‘ وفاق میں کوئی بھی حکومت ہو سندھ کے حقوق کے لیے بات کرتے رہیں گے، ابھی بھی اپنے صوبے کے لوگوں کے لیے اسٹینڈ لوں گا‘پولیس دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے سخت محنت کر رہی ہے‘سندھ اور خیبرپختونخواپولیس مل کر بچی کو بازیاب کرائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریسکیو 1122 ایمبولینس سروس کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پیرکو جدید ترین ریسکیو 1122 سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے اعلان کیا کہ فائر بریگیڈ سروس ٹراما سینٹرز سے منسلک کرکے سندھ بھر میں ’’ریسکیو، ریلیف اور بحالی پر مبنی مکمل پیکج‘‘ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ موسمیاتی تبدیلیوں، قدرتی آفات اور دیگر حفاظتی خطرات کے حوالے سے پاکستان کے سب سے زیادہ متاثرہ صوبوں میں سے ایک ہے ‘صوبائی حکومت کی اولین ترجیح لوگوں کو ہنگامی ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی خدمات فراہم کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں شہر میں 230 میں سے 50 ایمبولینسز شروع کی جا رہی ہیں‘اگلے مرحلے میں ریسکیو 1122 کی خدمات کے موثر استعمال کو مربوط اور یقینی بنانے کیلئے سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کرنا ہے۔ سندھ کے تمام اضلاع میں ریسکیو اسٹیشنزکو بڑھانے کی تجویز پر ورلڈ بینک کے ساتھ بات چیت کی جا رہی ہے ، انشاء اللہ جلد ہی یہ سروس صوبے کے باقی 24 اضلاع میں بھی فعال کردی جائے گی۔ قبل ازیں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجے بنہاسین نے ایمبولینسز کی چابیاں وزیر اعلیٰ سندھ کے حوالے کیں۔ ریسکیو 1122 کے آغاز کیلئے محکمہ بحالی اور محکمہ صحت کے درمیان ایم او یو پر دستخط بھی کیے گئے۔