مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ

July 03, 2022

موجودہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تو مہنگائی کی شرح میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا جس کے باعث غریب اور نچلے متوسط طبقے کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہو گیا ہے، اس تلخ حقیقت کا ادراک قومی ادارۂ شماریات کے حالیہ اعداد و شمار سے بھی ہوتا ہے جن کے مطابق، پاکستان میں مہنگائی کی شرح 13سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ملک میں اس وقت مہنگائی کی شرح 21.32 فیصد ہےجوگزشتہ 13سال سے زائد عرصے کی بلند ترین شرح ہے۔ ادارے کی جانب سے جاری کی گئی ماہانہ رپورٹ کے مطابق، جون میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 21.32فی صد ہوگئی جو دسمبر 2008کے بعد مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں مہنگائی کی زیادہ سے زیادہ شرح 14.6فی صد تھی جب کہ رواں سال مئی کے مقابلے میں جون میں مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ 6.34فی صد کا اضافہ ہوا۔ مہنگائی میں اس ریکارڈ اضافے کی بنیادی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 100 روپے فی لیٹر سے بھی زیادہ کا اضافہ ہے جب کہ دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ مہنگائی کا یہ رجحان عالمی نوعیت کا ہے جس سے دنیا کے تقریباً تمام ہی ممالک متاثر ہوئے ہیں اور بالخصوص قرضوں پر چلنے والی معیشتوں کیلئے مہنگائی کی حالیہ لہر نے غیرمعمولی چیلنجز پیدا کیے ہیں۔ یاد رہے کہ مہنگائی کی حالیہ لہر نے 1930-40کے دوران امریکا کے گریٹ ڈپریشن کی یاد دلا دی ہے جس نے دنیا بھر کی معیشتوں پر دوررَس اثرات مرتب کیے تھے، مہنگائی کی حالیہ لہر کا تعلق بھی روس یوکرین جنگ سے ہے جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات سمیت متعدد دیگر اشیا کی طلب و رسد کا نظام بدترین طور پر متاثر ہوا ہے جس کیلئے اقوامِ عالم کو ہنگامی بنیادوں پر اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998