آئین کے احترام ہی سے ملک آگے بڑھ سکتا ہے، چیف جسٹس پاکستان

September 25, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آئین کے احترام ہی سے ملک آگے بڑھ سکتا ہے،خواتین کو ایگزیکٹیو،مقننہ اور عدلیہ کی فیصلہ سازی میں شامل کرنا ضروری ہے،مشترکہ کوششوں سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی یقینی بنائی جا سکتی ہے،خوشحال پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ عدلیہ تک ملک کے تمام طبقات کی مساوی رسائی ہو ، ہفتہ کے روز نویں انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس کے اختتامی سیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوںنے کہا کہ عدالت محروم طبقات کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، حکومتوں اور عدلیہ کوتنازعات کا متبادل نظام ( اے ڈی آر) اختیار کرنا ہو گا، پولیس اور پراسکیوشن کو اپنی کارکردگی اور باہمی تعاون کو بھی بہتر بنانا ہو گا،ان کا کہنا تھا کہ نظام انصاف کی بہتری کیلئے عدلیہ اور بارایسوسی ایشنز کو بھی اپنا قانونی علم بہتر کرنا ہو گا، خواتین ہماری آبادی کا پچاس فیصد ہے جنہیں فیصلہ سازی میں شامل کرنا ہو گا، آبادی میں اضافہ، موسمیاتی تبدیلی سمیت مسائل کا حل ضروری ہے، ایک ترقی یافتہ پاکستان کے لیے قانون کی حکمرانی ہی اصل حل ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تنازعات کے حل کے متبادل نظام کیلئے قانون سازی ضروری ہے، عوام کو عدالتوں میں آنے کی بجائے ثالثی کے نظام سے رجوع کرنے کی آگاہی دی جانی چاہیے،عدالتوں میں غیر ضروری مقدمات کی وجہ سے مقدمات کا بوجھ بڑھ رہا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ زیر التوا ء مقدمات کی تعداد بڑھنے کی وجہ ڈیجیٹلائزیشن کانہ ہونا ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کہاکہ مخالفین پر مقدمات محض اختلاف رائے کی بنیاد پر قائم کیے جاتے ہیں، اگر کوئی کسی عام آدمی کی تنقید برداشت نہیں کر پاتا تو سمجھنا ہو گا کہ کیا یہی جمہوریت ہے۔