نادہندہ ملازمین کی تنخواہ، پنشن سے واجبات وصول کئے جائیں، حکومت کو تجویز

November 26, 2022

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری سید محمود شاہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گریڈ 22 کے سرکاری افسروں کو دو پلاٹ دینے کی منظوری 2006ء میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے دی تھی، یہ پالیسی ہی غلط تھی اب کسی کو دوسرا پلاٹ نہیں ملے گا.

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے سرکاری ملازمین کو 2پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے سوال متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا،ارلیمانی سیکرٹری ہاؤسنگ نے کہا کہ حکومت کو تجویز دینگے کہ وہ نادہندہ سرکاری افسران کی تنخواہوں اور پنشن سے واجبات وصول کرے۔

غوث بخش مہر نے کہا کہ وزرا ءکی عدم حاضری کا نوٹس لیا جائے،ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا کہ وزرا کی عدم حاضری کا پہلے ہی نوٹس لیا ہوا ہے، پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ جن سرکاری ملازمین نے سرکاری واجبات ادا کرنے ہیں ان سے ریکوری ہونی چاہیے.

مولانا عبدالاکبر چترالی نے تجویز دی کہ جو سرکاری ملازمین نادہندہ ہیں ان کی پنشن سے کٹوتی کی جائے‘پارلیمانی سیکرٹری ہاؤسنگ نے کہا کہ حکومت کو تجویز دینگے کہ وہ نادہندہ سرکاری افسران کی تنخواہوں اور پنشن سے واجبات وصول کرے، پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار شاہدہ رحمانی نے کہا کہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنے کی بنیادی وجہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہے.

پارلیمانی سیکرٹری زراعت احمد رضا مانیکا نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لئے حکومت نے 98 ارب کی رقم مختص کی ہے.

ہاشم خان نو تیز ئی نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو کم از کم ایک سال کے لیے بجلی کے بل معاف کیے جائیں، زمینداروں کو سولر پینلز دیے جائیں،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی کہ ان کے تمام مطالبات فوری پورے کیے جائیں۔