21 نومبر کا نوٹیفکیشن بحال نہ ہوا تو شاہراہیں بلاک کر دینگے،کاریزات برشور ضلع بحالی کمیٹی

December 04, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کاریزات برشور ضلع بحالی کمیٹی کے رہنماوںوزیر اعلیٰ بلوچستان کے کوارڈینیٹڑبلال خان کاکڑ ، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری رشید خان ناصر ، حاجی نظام الدین کاکڑ ، ملک شاجہان کاکڑ نے کہا ہے کہ اگر حکومت بلوچستان نے 21 نومبر کا نوٹیفکیشن بحال نہ کیا تو 7 دسمبر کو خانوزئی کے مقام پر کوئٹہ سے اسلام آباد ، لاہور اور پشاور جانے والی قومی شاہراہوں کو بلاک کردیں گے اگر پھر بھی مطالبہ تسلیم نہ ہوا تو نہ ختم ہونے والا احتجاج شروع کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کیا ، انہوں نے کہا کہ ملکی قانون میں عوام کے فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے آبادی اور جغرافیہ کی بنیاد پر نئے انتظامی یونٹس بنانے کی مکمل ضمانت ہے تاکہ تحصیل آور ضلعی ہیڈکوارٹر تک عوام کی فوری اور آسان رسائی ممکن ہوسکے اور عوام کو روزگار ، انصاف ، تعلیم اور ترقی کے مواقع یکساں حاصل ہوں۔ 2013 میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کو خانوزئی دورے کے موقع پر اولسی کمیٹی نے برشور کاریزات کے نام سے الگ ضلع بنانے کی درخواست دی ، 2016 میں ایک دفعہ پھر درخواست کے ذریعے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی 2018 میں پھر علاقے کے معتبرین نے اس مسئلے کو اٹھایا اور الگ ضلع کے لئے پھر درخواست سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو دی جس کے نتیجے میں باقاعدہ پراسیس سے گزرکر 2021 میں بورڈ آف ریونیو کی کمیٹی نے خانوزئی کا دورہ کیا اور ڈی سی کمپلیکس کے لئے 20 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ اور انتقال بورڈ آف ریونیو کے نام کرائی ، انتھک کوششوں کے بعد اسمبلی سے پورے بلوچستان کے لئے 3 ضلعوں کی منظوری دی گئی جسمیں برشور کاریزات کے نام سے ضلع بھی شامل تھا ۔جس پر لوگوں نے سکھ کا سانس لیا مگر بدقسمتی سے ضلع برشور کاریزات کے ہیڈ کوارٹر کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی اور ضلع بنانے کے لئے رکاوٹیں پیدا کی گئیں جس پر حکومت بلوچستان نے باقی 2 ضلعوں کو نوٹیفائی کیا برشور کاریزات ضلع کے ہیڈکوارٹر کا تعین کرنے کے لیے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن پر مشتمل کمیٹی بنائی تاکہ وہ برشور اور خانوزئی کا دورہ کرئے اور موزوں جگہ اور انفراسٹرکچر کا جائزہ لے۔ کمیٹی نے خانوزئی کو ہیڈکوارٹر بنانے کی سفارش کی جس کے نتیجے میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے 21 نومبر 2022 کو ضلع کاریزات برشور کا نوٹیفکیشن جاری کردیا اور ہیڈ کوارٹر خانوزئی اور کیمپ آفس برشور رکھا ۔ اس نوٹیفکیشن پر کچھ افراد نے احتجاج کیا اور ان کے دباؤ پر وزیراعلیٰ نے 22 نومبر کو دوسرا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں برشور اور توبہ کی تحصیل کو پشین میں رہنے دیا گیا ، کاریزات ، نانا صاحب اور بوستان تحصیل پر مشتمل نیا ضلع کاریزات نوٹیفائی کیا۔اس کے بعد لوگوں کے احتجاج پر وزیراعلیٰ بلوچستان نےیہ نوٹیفکیشن بھی منسوخ کیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔