عمران کو ارشد شریف کے جنازے میں جانا چاہئے تھا، شعیب شاہین

December 08, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ) صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شعیب شاہین نے کہا ہے کہ عمران خان کو ارشد شریف کے جنازے میں شامل ہونا چاہئے تھا، ممکن ہے سیکیورٹی تھریٹ کی وجہ سے شریک نہ ہوئے ہوں، پہلے ازخود نوٹس لے لیا جاتا تو ارشد شریف شاید آج ہمارے درمیان ہوتے، ارشد شریف کو دبئی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا،ارشد شریف نے کینیا جاکر تین دفعہ یو اے ای کا ویزہ لینے کی کوشش کی مگر نہیں دیا گیا۔

وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس اور ارشد شریف کے دوست حسن ایوب بھی شریک تھے۔مظہر عباس نے کہا کہ ارشد شریف کیخلاف ایف آئی آرز کٹوانے والے لوگوں کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہئے، ارشد شریف کا قتل آزادئی صحافت پر حملہ ہے، ارشد شریف کیخلاف سولہ ایف آئی آرز کا جواب رانا ثناء اللہ سے لینا چاہئے، ارشد شریف کیس میں حکومتی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کی بہت اہمیت ہے، رپورٹ نے کیس میں کرمنل انویسٹی گیشن کی بنیاد فراہم کردی ہے، سلمان اقبال رپورٹ سے مطمئن نہیں تو جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرواسکتے ہیں، عمران خان ارشد شریف سے متعلق اپنی تمام معلومات شیئر کریں، عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن جیت گئے تو انہیں سینیٹ الیکشن میں فائدہوگا، نئے عام انتخابات سے سیاسی و معاشی استحکام آئے گا۔

حسن ایوب خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ارشد شریف کیس میں ازخود نوٹس بہت سوچ سمجھ کر لیا ہے، سپریم کورٹ کا ایچ آر سیل اس حوالے سے فعال تھا، ارشد شریف کیس میں ایف آئی آر درج کروانے کا حق ان کی والدہ کا ہے، عمران خان نے ارشد شریف کے جنازے میں شرکت کیوں نہیں کی؟، عمران خان کبھی بھی پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں نہیں توڑیں گے۔

صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن شعیب شاہین نے کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ازخود نوٹس لے لیتا تو ارشد شریف شاید آج ہمارے درمیان ہوتے، میں نے جسٹس اطہر من اللہ سے کہا آپ کینیڈا نہ چلے جاتے تو ارشد شریف شاید آج زندہ ہوتا.

جسٹس اطہر من اللہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے معاملات کو ترجیح دیتے تھے۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ ہر شخص کی اتنی برداشت نہیں ہوتی کہ وہ تشدد اور ننگا کیے جانے اور تذلیل کیلئے تیار ہوجائے، میں نے ارشد شریف کے ساتھ ایک پروگرام میں کھل کر باتیں کیں، ارشد شریف نے مجھے کہا آپ نے جو باتیں آن ایئر کیں میں نہیں کرسکتا ہمیں اتنی آزادی نہیں ہے، ارشد شریف بہت مایوس اور ڈرا ہوا تھا اسی لیے ان لوگوں کے نام نہیں لیے جن سے اسے خطرہ تھا۔