سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں

June 27, 2016

ایک اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ نے سول اور سرکاری ملازمین کے بنیادی پے اسکیلز پر نظرثانی کا کام مکمل کر کے ایک ڈرافٹ تیار کر لیا ہے جسے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دبئی سے واپسی کے بعد منظوری کیلئے پیش کر دیا جائے گا اور ان کی منظوری کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اندر اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔ وطن عزیز میں تنخواہ دار طبقہ ہی سب سے زیادہ اور باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ادا کرتا ہے اور مہنگائی کی سب سے زیادہ زد بھی اسی پر پڑتی ہے کیونکہ اس کے پاس آمدنی کا دوسرا کوئی وسیلہ بھی نہیں ہوتا جبکہ ناجائز منافع خوری بھی اس کیلئے ممکن نہیں ہوتی ان حالات میں وہ چکی کے دو پاٹوں کے درمیان پس کر رہ جاتا ہے کہ حکومت اپنے محدود وسائل کے باعث سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کماحقہ ٗ اضافہ نہیں کر پاتی اور روز افزوں افراط زر اور گرانی کا مقابلہ کرنے کی ان میں سکت نہیں ہوتی۔ ان حالات میں حکومت نے سول اور سرکاری ملازمین کے بنیادی پے اسکیلز میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے کیونکہ اچھی حکومت وہی ہوتی ہے جو معاشرے کے ہر طبقے کی ضروریات کا خیال رکھے اور کسی طبقے کو اس حال میں نہ چھوڑے کہ وہ جسم و جان کا رشتہ ہی برقرار نہ رکھ سکے ۔ دنیا بھر کے مہذب ممالک میں معاشرے کےمرفہ الحال اور پسماندہ طبقات میں پائی جانے والی خلیج کو کم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جاتے ہیں اور ترقی کی دوڑ میں کسی بھی اعتبار سے پیچھے رہ جانے والوں کو دوسروں کے شانہ بہ شانہ چلنے کے قابل بنانے کیلئے قابل ذکر مراعات اور سہولتیں دی جاتی ہیں۔ اس پس منظر میں یہ توقع بھی بے جا نہ ہو گی حکومت ای او بی آئی کے پنشنروں سمیت تمام دوسرے پنشنروں کی پنشن میں بھی خصوصی اضافہ کرنے پر ضرور توجہ دے گی کیونکہ جن لوگوں نے اپنی جوانی کی توانائیاں قوم و ملک کیلئے صرف کی ہیں ضعیفی میں ان کی دادرسی بھی ضرور ہونی چاہئے۔