کانگریس کی رکن نےپاکستان کی امداد بڑھانے کےامریکی فیصلے کی پھر مخالفت کردی

June 30, 2016

واشنگٹن(واجد علی سید) امریکی رکن کانگریس ٹیڈ پوئے نے ایک بار پھرامریکی ایوان نمائندگان کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے جس میں پاکستان کی امداد 70 کروڑ ڈالر سے بڑھاکر90کروڑ ڈالر کرنے کا کہا گیا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستا ن ان دہشت گرد گروہوں کی معاونت کررہا ہےجنہوں نےافغانستان میں امریکیفوجی دستوں کو نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے مخصو ص لوگوںپر بھی الزام عائد کیا کہ وہ حقانی نیٹ ورک سے کام لے رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ریپبلکن رکن کانگریس ٹیڈ پوئے نے اپنے آرٹیکل میں لکھا ہے۔’’ پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا، وہ 2001 سے اب تک ہمارے 33 ارب ڈالرسے کھیل چکا ہے۔‘‘ٹیڈ پوئے دہشت گردی کے عدم پھیلائو اور خارجہ امور کمیٹی کے معاملات کی ذیلی کمیٹی کی صدارت بھی کرتے ہیں۔انہوں نےامریکا کے 2017 کے مالیاتی سال میں پاکسانی امداد 70 کروڑ ڈالر کرنے کا بل متعارف کروایا تھا جسے اکثریت نے مسترد کردیا تھا۔ٹیڈ پوئے نے لکھا ہے کہ انہیں ایوان کے فیصلے سے دکھ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا’’ہم 15 سال سے پاکستان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اپنی سرحدوں پر ہی دہشت گردوں کا تعین کریں، لیکن ان 15 سالوں میں پاکستان نے کوئی غیر معمولی کام نہیں کیا ہے، بلکہ وہ ان دہشت گردوں کی امداد کررہا ہےجنہوں نے افغانستان میں ہمارے مرد و خواتین کو قتل کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ’’ یہ واضح ہوچکا ہے کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو محفوظ پناہ فراہم کی، وہ اپنے انجام پر پہنچنے سے پہلےپاکستان کے ایک بڑے گھر میں رہائش پذیر تھے۔‘‘ٹیڈ پوئے نے الزام عائد کیا کہ اسامہ بن لادن کے خلاف کئے جانے والے آپریشن کے بعدسی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو پاکستان میں چند لوگوں نےتکلیف پہنچائی۔ انہوں نے کہا کہ’’ یہ لوگدہشت گردوں کی معاونت کے حوالے سے بدنام ہیں۔فروری 2012 میں نیٹو کی رپور ٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ وہ طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کیوسائل، تربیت اور دیگر ذرائع سے معاونت کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’نیٹو کی رپور ٹ سے ایک سال قبل2011 میں اس وقت کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین ایڈمرل مائک مولن ے کانگریس کے سامنے گواہی دی تھی کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان کے ان لوگوں کےحقیقی بازو کی طرح کام کررہا ہے،کسی دہشت گرد تنظیم نے اتنے امریکیوں کو قتل نہیں کیا جتنا حقانی نیٹ ورک نے کیا ہے۔ہمیں پاکستان کو مزید دھوکہ دینے کا موقع نہیں دینا چاہئیے، وہ مفت میں ایسا کرے گا کیوں کہ یہ ہی اس کا طرز عمل ہے۔‘‘