ایڈوانس فیس کی وصولی سے متعلق کیا حکم ہے؟

March 28, 2024

--- فائل فوٹو

سوال: میرے بچے ایک مدرسے میں پڑھتے ہیں۔ ہر مہینے وہ فی بچہ 2 ہزار روپے فیس وصول کرتے ہیں اور جیسے ہی مہینہ ختم ہوتا ہے، ان کا فیس کا مطالبہ شروع ہو جاتا ہے۔

مدرسہ میں سالانہ چھٹیوں کی فیس ایڈوانس مانگتے ہیں اور دھمکی بھی دیتے ہیں کہ فیس جمع کراؤ ورنہ پھر بچے کو لے جاؤ۔ حالانکہ داخلے کے وقت ہی منتظم صاحب سے بات کر لی گئی تھی کہ میں ملازمت پیشہ آدمی ہوں ایڈوانس فیس جمع نہیں کرا سکتا۔

شریعت مطہرہ میں ایڈوانس فیس لینے کے متعلق کیا حکم ہے جبکہ مدرسہ ایک دوسری جگہ شفٹ کرنے کے متعلق بھی سننے میں آرہا ہے۔ اس صورت میں بچوں کو مزید اس مدرسے میں پڑھانا بھی ممکن نہیں ہو گا۔

جواب: مدرسہ کی طرف سے چھٹیوں کی ایڈوانس فیس کے سلسلے میں کیا ضابطہ بنایا گیا ہے؟ کیا انہوں نے پیشگی فیس کے حوالے سے کوئی ضابطہ مقرر کر رکھا ہے؟۔

اگر منتظمین مدرسہ نے اس سلسلے میں کوئی قانون بنا رکھا ہے تب تو ایڈوانس فیس لینے کی گنجائش ہے۔

البتہ جو لوگ مجبور ہوں، ان کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرنا منتظمین مدرسہ کا اخلاقی فریضہ ہے اور اگر بچوں کے والدین اپنے بچوں کو مدرسہ سے اٹھانا چاہیں، اس سلسلے میں منتظمین مدرسہ ان پر کسی قسم کا جبر نہیں کر سکتے۔

اگر آپ رحمتوں اور برکتوں والے اس ماہ مبارک سے متعلق مزید کسی دینی و دنیاوی شرعی مسائل کا حل جاننا چاہتے ہیں تو دیے گئے لنک (https://ramadan.geo.tv/category/islamic-question-answers) پر کلک کیجئے۔