نیٹو سیکرٹری جنرل کا رکن ممالک سے مزید ہتھیار یوکرین بھیجنے کا مطالبہ

April 17, 2024

نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے نیٹو کے ارکان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ذاتی ذخیرے سے مزید ہتھیار یوکرین بھیجیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج نیٹو ہیڈکوارٹرز برسلز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے بتایا کہ یوکرین کی درخواست پر جمعہ کو نیٹو یوکرین کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیٹو کے ممبر ممالک نےاپنے بجٹ کا کم از کم 2 فیصد دفاع پر خرچ کرنے پر راضی ہونے کے ساتھ ساتھ، نیٹو کے 32 رکن ممالک نے کچھ جنگی سازوسامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یوکرین کو زیادہ سے زیادہ دینا "صحیح فیصلہ ہے"، چاہے اس کا مطلب یہ ہو کہ نیٹو کا اپنا ذخیرہ اب اپنے وعدوں پر پورا نہیں اترتا۔

اسٹولٹنبرگ نے کہا۔ "حقیقت یہ ہے کہ یوکرین کی حمایت کرنا اور روسی جنگی سازوسامان کو غیر فعال کرنے میں مدد کرنا ہماری اپنی سلامتی کو بھی مضبوط کرتا ہے۔"

نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ اس مطالبے کا مقصد یوکرین کی مزید فضائی دفاعی نظام اور توپ خانے کے گولوں کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔ نیٹو یوکرین کونسل کا بھی یہی مقصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور نیٹو کے 32 رکن ممالک کے وزرائے دفاع جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ملاقات فزیکل ہوگی یا ویڈیو کانفرنس۔

یاد رہے کہ زیلنسکی نے پہلے واضح کیا تھا کہ وہ نیٹو-یوکرین کے اس مشاورتی ادارے کا جلد اجلاس چاہتے ہیں۔

منگل کی شام ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے زور دیا کہ یوکرین کے عوام بہتر تحفظ کے حقدار ہیں۔

اپنے اس پیغام میں وہ اسرائیل کے طیارہ شکن دفاع کا حوالہ دے رہے تھے جنہوں نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں ایرانی حملے کو پسپا کیا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ روس یوکرین پر بمباری کے لیے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کر رہا ہے۔