بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے کسانوں کا اربوں روپے کا نقصان ہوا،خالد حسین

April 23, 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے کسانوں کو اربوں روپے کے نقصانات ہوے ہیں ، کھڑی فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے ، سیلابی ریلوں کی وجہ سے زرعی زمینیں بری طرح سے متاثر ہوئی ہیں لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ،کسانوں سے کیے گئے وعدوں پرعملدرآمدکیا جائے،وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری طور پر ملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرکے کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں ۔یہ بات انہوں نے پیر کو کسان اتحاد کے رہنما عصمت اللہ دمڑ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی وجہ سے ملک کا معاشی نظام چل رہا ہے لیکن کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک سے 22 لاکھ ڈالر کی گندم منگوائی ہے جو گوداموں میں پڑی ہوئی ہے جبکہ پاکستان کے کسانوں کی جانب سے حکومت کی اپیل پر اس بار گندم کی وافر پیداوار ہوئی ہے لیکن اب کسانوں کو 3900 روپے فی من ریٹ دیا گیا ہے جو انتہائی کم ہے جبکہ گزشتہ سال کسانوں کو فی من 4 ہزار روپے ریٹ دیا گیا تھا جبکہ مارکیٹ میں مڈل مین اور ملز والے کسانوں سے 3000 ہزار روپے روپے فی من گندم خرید اور عوام کو مہنگے داموں آٹا فروخت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 29 دسمبر کو ہونے والے کسان کنونشن میں کسانوں کی اپیل پر وفاقی حکومت نے ہماری اپیل پر بلوچستان کے کسانوں کے ذمے کیسکو کے 2 ارب روپے معاف کئے جس پر ہم شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اگر کسانوں کو گندم کا مناسب ریٹ نہ دیا اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو کسان 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا ۔