فلم فیسٹیول کانز کے آغاز سے قبل ملازمین نے ہڑتال کی کال دے دی

May 09, 2024

فائل فوٹو

شہرۂ آفاق فلم فیسٹیول کانز کا میلہ آئندہ ہفتے فرانس میں سجنے کو تیار ہے لیکن فلم فیسٹیول کے ملازمین نے ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانز فلم فیسٹیول کے ملازمین نے کم تنخواہ اور سخت شرائط کے خلاف پیر سے ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

ملازمین کی فلاح کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’سوس لیس ایکرانس لا ڈیچے‘ (اسکرین کے پیچھے غربت) کا کہنا ہے کہ ہم فلم فیسٹیول میں خلل نہیں ڈالنا چاہتے بلکہ طویل عرصے سے جاری مطالبات کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ پیر سے جاری ہڑتال سے کانز فلم فیسٹیول کے انعقاد میں کوئی پریشانی پیش نہیں آئے گی البتہ اس کے مسلسل جاری رہنے سے اس میں خلل پیدا ہونے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم فلم فیسٹیول کے تقریباً 100 ملازمین کی نمائندگی کر رہے ہیں، جن میں پروجیکشنسٹ، پروگرامرز، پریس ایجنٹس اور ٹکٹ فروخت کرنے والے شامل ہیں، جو مختلف قلیل مدتی معاہدوں کے تحت ملازمت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاہدے ثقافتی شعبے میں فری لانس کام کرنے والے فنکاروں اور تکنیکی ماہرین کے لیے بنائی گئی فرانسیسی بے روزگاری انشورنس اسکیم کے تحت نہیں آتے جس کی وجہ سے ان کی اجرت مقررہ کم از کم اجرت کے زمرے میں نہیں آتی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ہم میں سے اکثریت کو کام چھوڑنا پڑے گا، جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر فلم فیسٹیول کے انعقاد میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔ آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والا یہ فلم فیسٹیول ہمارے لیے تلخ تجربہ رہے گا۔

کانز فلم فیسٹیول انتظامیہ کا ردعمل:

رواں ہفتے کے آغاز سے جاری اس ہڑتال پر کانز فلم فیسٹیول انتظامیہ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے معاہدوں کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں۔

ہم جانتے ہیں وہ فرانسیسی بے روزگاری انشورنس اسکیم کی اصلاحات سے متاثر ہیں اور ان مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ تمام ادارے اور یونینز اکٹھا بیٹھیں، جن میں تقریباً 200 افراد شامل ہیں اور اجتماعی طور پر ان مسائل کا حل نکالیں۔

خیال رہے کہ کانز فلم فیسٹیول انتظامیہ کا ردعمل کے بعد ملازمین کی فلاح کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’سوس لیس ایکرانس لا ڈیچے‘ نے ہڑتال ختم کرنے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا ہے اور نہ ہی یہ بتایا ہے کہ یہ ہڑتال مزید کب تک جاری رہے گی۔