موسمیاتی تبدیلیوں سے انٹارکٹیکا کی برف میں تشویشناک کمی

May 26, 2024

لندن ( نیوز ڈیسک) ماہرین نے انکشا ف کیا ہے کہ براعظم انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں 2023ء کے دوران تشویش ناک کمی ریکارڈ کی گئی۔ برٹش انٹارکٹک سروے (بی اے ایس) کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انٹار کٹیکا کی برف میں آنے والی کمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے اور قدرتی حالات میں ایسا ہونا ناممکن تھا۔ تحقیق کے دوران 18موسمیاتی ماڈل استعمال کرکے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں کمی میں موسمیاتی تبدیلیوں نے کس حد تک کردار ادا کیا۔محققین نے بتایا کہ 2023ء میں انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں ہونے والی کمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، قدرتی طور پر اس کا امکان 2 ہزار سالوں میں بھی نہیں ہوتا۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں مستقبل قرئب میں اس طرح برف کی کمی کا امکان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں آنے والی ریکارڈ کمی کے اثرات طویل المعیاد ہوں گے۔ محققین کے مطابق ہم نے دریافت کیا کہ اس طرح کی کمی کے بعد انٹار کٹیکا کی سمندری برف آئندہ 20 برسوں میں بھی دوبارہ نہیں جم سکے گی۔ اگر سمندری برف آئندہ چند برسوں میں بڑھنا شروع ہوئی تو بھی اس کی مقدار گزشتہ دہائیوں کے مقابلے میں کافی کم ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق انٹار کٹیکا کی سمندری برف 26لاکھ اسکوائر کلومیٹر کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ یہ رقبہ پاکستان سے 3گنا بڑا یا ارجنٹائن کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔ انٹار کٹیکا کی سمندری برف زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے کیونکہ وہ سورج کی حرارت کو واپس خلا میں پلٹا دیتی ہے اور پانی کو ٹھنڈا رکھتی ہے۔اس برف کے بغیر ہمارا سیارہ بہت زیادہ گرم ہو سکتا ہے۔ انٹار کٹیکا میں حالیہ دہائیوں کے دوران سمندری برف کی سطح میں ریکارڈ اضافے اور کمی دونوں رجحان دیکھنے میں آئے۔ سائنسدانوں کے لیے یہ سمجھنا مشکل تھا کہ ایسا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ہو رہا ہے یا کسی اور وجہ سے۔تاہم 2016 ء سے سائنسدان برف کی سطح میں کمی کے رجحان کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کے خیال میں اس براعظم کی برف غائب ہونے کی ذمے دار موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔