ججز تقرری‘ پنجاب بار کونسل کے مطالبات کو مسترد کرتے ہیں‘ بلوچستان بار

May 29, 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل نے گزشتہ دنوں پنجاب بار کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ میں ججز تقرریوں میں کوٹہ سسٹم کی بحالی اور لاہور ہائیکورٹ سے تین ججز کی تقرری کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب بار کونسل کے اس مطالبے کو صوبائی بار کونسلز مسترد کرتی ہیں۔ بلوچستان بار کونسل کے ایک بیان میں کہاگیاکہ سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری کیلئے متناسب نمائندگی ہونی چاہئے، سپریم کورٹ ایک فیڈرل کورٹ ہے جس میں چار وں صوبوں کی برابر نمائندگی ہو ،پاکستان ایک کثیرالقومی ملک ہے جس میں ہر زبان اورقوم کے لوگ بستے ہیں، صرف پنجاب سے تینوں ججز کی تقرری کا مطالبہ کسی صورت قابل قبول نہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ اس وقت سندھ سےکوئی بھی سندھی بولنے والا جج سپریم کورٹ میں نہیں ،پاکستان کی تاریخ میں آج تک کوئی بلوچ سپریم کورٹ کا جج نہیں بنا۔بیان میں کہاگیا کہ اس سے قبل سنیارٹی کو نظر انداز کرکے پانچویں اور چھٹے نمبر پر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جس کے خلاف وکلاء نے ملک گیر احتجاج کیا۔جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منظور ملک ریٹائرڈ نے مخلصانہ کوششوں سے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ججز کی تقرریوں کے طریقے پر رولز بنائے ۔3 مئی کو وزیر قانون کی جھوٹی تسلی اور اپنی حکومت کے اقدامات کو تحفظ دینے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سوچی سمجھی سازش کی بنیاد پر موخرکروایاگیا بیان میں کہا گیاہے کہ جب تک جوڈیشل کمیشن کے رولز نہیں بنتے تب تک ملک بھر سے کوئی بھی اور کسی قسم کی تقرری نہیں کرنا چاہئے، تمام صوبوں کے ہائیکورٹس میں اور بالخصوص سپریم کورٹ میں متناسب نمائندگی کے بغیر کسی بھی تقرری کے خلاف احتجاج کریں گے ۔