خیبر پختو نخوا :خوش آئند اصلاحاتی ایجنڈا

July 27, 2016

خیبرپختونخوا کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے صوبے میں طرز حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے گزشتہ روز تیرہ نکات پر مشتمل جس ایجنڈے کا اعلان کیا ہے اس پر واقعی عمل درآمد کیا جاسکا تو یقیناً نہایت مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ اس پروگرام کے تحت اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنے کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ارکان صوبائی اسمبلی کے صوابدیدی ترقیاتی فنڈز ختم کرکے یہ رقوم بلدیاتی نمائندوں کو فراہم کی جائیں گی۔ ایجنڈے کے دیگر بنیادی نکات میں پولیس کا غیرسیاسی بنایا جانا، مدرسہ اصلاحات کی تکمیل، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی تشکیل، نچلی سطح تک فنڈز کی منصفانہ اور سیاسی مداخلت سے پاک تقسیم کے لئے صوبائی فنڈز کمیشن کا قیام اور گریڈ پانچ سے اوپر تمام سرکاری ملازمتوں کے لئے این ٹی ایس ٹیسٹ کا لازم کیا جانا شامل ہیں۔ صوبے کے اندر اب کوئی صوابدیدی فنڈ نہیں ہوگااور ارکان اسمبلی صرف قانون سازی پر توجہ دیں گے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اداروں کو مضبوط کیا اور بہترین کارکردگی کا ثبوت دیا ہے اور پچھلے تین برسوں میں صوبے میں کرپشن کا کوئی بڑا کیس سامنے نہیں آیا۔ تحریک انصاف کے سربراہ کے اس دعوے کو تو شاید ان کی اپنی پارٹی کے متعدد ممتاز ارکان بھی تسلیم نہ کریں جو وزیر اعلیٰ کے خلاف ہمیشہ سراپا احتجاج نظر آتے اور سنگین الزامات لگاتے ہیں تاہم جہاں تک اس اصلاحی ایجنڈے کا تعلق ہے تو یہ یقیناً ایک خوش آئند اقدام ہے۔ لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ ماضی کے بہت سے اعلانات کی طرح یہ محض اعلان نہ رہے بلکہ اس پر صحیح معنوں میں عمل کیا جائے۔ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے کیساتھ ساتھ فنڈز کے مکمل طور پر شفاف اور کرپشن سے پاک استعمال کا اہتمام بھی لازمی ہے۔ اختیارات کو نچلی سطح تک منتقلی میں خیبرپختونخوا کی کارکردگی پنجاب اور سندھ سے یقیناً بہتر ہے لہٰذا ان دونوں بڑے صوبوں کو اس حوالے سے اپنے رویئے پر بلاتاخیر نظر ثانی کرنی چاہئے۔