جمہوریت کیخلاف 160پروگرام کرنیوالے اینکرز کشمیر پر چپ رہے، ابصار عالم

September 01, 2016

اسلام آباد(طاہر خلیل)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے کیبل پر غیر قانونی طور پر دکھائے جانے والے بھارتی چینل اور بھارتی ڈی ٹی ایچ پر پابندی عائد کردی جبکہ قانون کے مطابق پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو 24گھنٹے میں 10فیصد غیر ملکی مواد نشر کرنے اور کیبل آپریٹرز کو دو سے پانچ تک سی ڈی چینلز چلانے کا پابند کیا ہے۔چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ٹی وی چینلز 15اکتوبر تک غیر ملکی مواد قانون کے مطابق نشر کرنے کو یقینی بنائیں ، جسکے بعدخلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی،پاکستانی ڈی ٹی ایچ اکتوبر میں لانچ کردیا جائے گا،پاکستان میں تقریباً 30لاکھ غیر قانونی بھارتی ڈی ٹی ایچ ہیں اور ہر سال کروڑوں روپے کا سرمایہ بھارت منتقل ہورہاہے،جس کی روک تھام کیلئے صوبائی وز را ئے اعلیٰ،ایف بی آر،سٹیٹ بنک اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔وہ بدھ کو پیمرا ہیڈ کو ار ٹر زمیں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ چیئرمین پیمراابصار عالم نے کہا کہ پیمرا گورننگ بورڈ نے چار اہم فیصلے کئے ہیں۔ پاکستان میں بھارتی ڈراموں،فلموں اور اشتہاروں پر مبنی مواد06-2005 میں پرویز مشرف نے پاکستان میں چلانے کی اجازت دی،جس پر ابھی تک کسی بھی چیئرمین پیمرانے ایکشن نہیں لیا تھا ہم نے اس حوالے سے ایک جامع پالیسی بنائی ہے،جس کے تحت پرائیویٹ ٹی وی چینلز 24گھنٹے میں صرف 10فیصد غیرملکی مواد نشرکرسکتے ہیں،جس میں 6فیصد بھارتی اور 4فیصد دیگر غیر ملکی مواد اور ا س میں دہرائے گئے(Repeat) پروگرام بھی شامل ہیں، پرا ئیو یٹ ٹی وی چینلز 15اکتوبر تک اس حوالے سے اپنے پروگرام مرتب کریں جس کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت سزائیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ کیبل آپٹرز پرغیر قانونی طور پربھارتی چینلز دکھانے پر پابندی لگارہے ہیں اس حوالے سے بھی کیبل آپریٹرز کو15 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی ڈی ٹی ایچ پر فوری طور پرپابندی لگادی گئی ہے۔ پیمرا پہلے مرحلے میں بھارتی ڈی ٹی ایچ ایکسپوٹرز، سپلائرز اور فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف ایکشن لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً تین ملین بھارتی ڈی ٹی ایچ ہیں اور پاکستان سے ہر سال کروڑوں روپے بھارت منتقل ہورہے ہیں اس کے علاوہ پیمرا پی ٹی اے، انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ مل کر بھارتی ڈی ٹی ایچ کی پیمنٹ ادائیگی کےخلاف بھی ایکشن لےرہا ہے۔ ویب سائٹ اور موبائل فون کے ذریعے پیسے ٹرانسفر کرنے والوں کے خلاف بھی ایکشن لے رہے ہیں، اس کےعلاوہ بھارتی ڈی ٹی ایچ کی ادائیگیوں کی روک تھام کے لئے چاروں وزرائے اعلیٰ،ایف بی آر اورگورنر سٹیٹ کوبھی خط لکھ رہےہیں کہ غیر قانونی طور پر پیسوں کی منتقلی کوروکا جائے۔ بھارتی ڈی ٹی ایچ کے پیچھے بہت بڑی مافیا بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی بڈنگ 30 اکتوبر کو ہوگی، ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیمرا نے کہا کہ کشمیر پرہونے والے بھارتی مظالم کا سخت افسوس ہے کچھ اینکرز جنہوں نے الگ الگ 160 پروگرام آئین اور جمہوریت کے خلاف کئے ہیں کاش وہ ایک پروگرام کشمیر کے بچوں پر بھی کر لیتے یا انڈیا اور مودی کی زیادتیوں کوایکسپوز کرتے، ہمارے بعض اینکرز جو آئین اورپارلیمنٹ کی روزانہ دھجیاں بکھیرتے ہیں ،کاش کہ وہ کشمیر پر بھی اپنی توجہ دیں، کشمیرمیں انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں ہورہی ہیں کیا وہ ان اینکرز کو نظر نہیں آتیں ۔کیا وہ کشمیر کے بچوں پر یا چھرَے والی بندوقوں پر ایک بھی تحقیقاتی رپورٹ نہیں دے سکتے تھے۔چیئرمین پیمرا نے کہا کہ صارفین انڈین غیر قانونی ڈی ٹی ایچ کی خریداری نہ کریں، یہ ہمارے مفادات کے خلاف ہے ،تمام سٹلائٹ اور کیبل آپریٹرز پابندیوں کے فیصلے کو خوشدلی سے قبول کریں۔ انہیں45 روز کی مہلت دی گئی ہے اور 5 اکتوبر سے فیصلوں پر سختی سے عمل کرائیں گے۔ ابصار عالم نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ پاکستان میں انڈین ڈی ٹی ایچ کو بند کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ براڈ کاسٹرز ڈی ٹی ایچ کی بولی میں حصہ نہیں لے سکتے تاکہ اجارہ داری نہ ہو۔میوزک چینلز کوبھی غیر ملکی مواد کے تازہ فیصلے کی پابندی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سٹی چینلز ایک گھنٹے کے دورانیے میں 12 منٹ اشتہا را ت دکھا سکتے ہیں۔ عمران خان کی تیسری شادی کی غلط خبر چلانے والوں کےخلاف کارروائی سے متعلق سوال پر ابصارعالم نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو پیمرا فیصلے پر اعتر ا ض ہے تو عدالت سےرجوع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینلز ریٹنگ سے متعلق پیمرا کوئی پالیسی نہیں بنا رہا۔ مارننگ شوز کے لئے بھی ضابطہ اخلاق تیار کیا جارہاہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔