انسداد ڈینگی اور ایڈز کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت، غیرقانونی بلڈ بینکس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، وزیراعلیٰ

October 25, 2016

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھرپارکر اور کراچی کو ڈینگی کٹس کی فراہمی کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی،تاکہ اس مرض پر بروقت قابو پایا جا سکے،یہ ہدایت انھوں نےپیرکووزیراعلیٰ ہائوس میں صحت کی خدمات سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو، سیکریٹری صحت عثمان چاچڑ اور محکمہ صحت کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی،وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت عثمان چاچڑ نے کہا کہ صوبے میں 1713ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،جس میں سے 1510کیسز کراچی میں جن میں تین کی موت ہوئی،68حیدرآباد اور 84تھرپارکر میں ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ تھر میں اس وقت 88کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،جن میں سے 84کا حیدرآباد میں علاج کرکے انہیں واپس گھر بھیج دیا گیا،صرف چار مریضوںجوکہ ایل ایم سی حیدرآباد میں داخل ہیں انکی حالت بھی بہتر ہے،تھرپارکر میں ڈینگی کے اسباب بتائے ہوئے ڈاکٹر سکندر میندھرو نے بتایا کہ تھرمیں لوگ ٹینکوں اور تالابوں میں پانی جمع کرتے ہیں، ڈینگی مچھرصاف اور جمع شدہ پانی میں انڈے دیتا ہے اور یہی پانی دیہاتی پینے اور دیگر مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈینگی کراچی میں بھی پایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ڈینگی کے مریضوں کو بروقت علاج کی فراہمی کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کریں اور کمشنر اور لوکل باڈیز کو بھی ہدایت جاری کریں کہ وہ کراچی ،حیدرآباد اور تھر میں فیومیگیشن کو بڑھائیں، وزیراعلیٰ نے لاڑکانہ میں ایڈز پھیلنے کا بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کو وہاں پر فعال کریں، سیکریٹری صحت ڈاکٹر عثمان چاچڑ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ لاڑکانہ میں تقریباً 1500کیسزرپورٹ ہوئے ہیں،انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات پر کی گئی انکوائری سے متعلق رپورٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ایڈز کنٹرول پروگرام اور بلڈ ٹرانسمیشن اتھارٹی نے مل کر انکوائری کی ،جس کے مطابق لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلنے کی وجہ غیر قانونی بلڈ بینکس اور لیبارٹریاں ہیں، ٹیم نے متعدد بلڈ بینکس اور لیبارٹریز پر چھاپے مارے اور ان میں سے کافی کو سیل بھی کیا، اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ صوبے بھر میں غیر قانونی بلڈ بینکس اور لیبارٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کریں، انہوں نے کہا کہ میں کسی کو بھی غریب لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دونگا، انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقابل قبول ہے اور ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرکے انہیں رپورٹ پیش کی جائے، صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلنے کا ایک وجہ ہیروئن کے عادی لوگوں کا استعمال شدہ سرنج کا استعمال کرنا بھی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نےکہا کہ ایڈز کنٹرول پروگرام لازمی طور پر کاروائی کرے اور مختلف علاقوں سے ایڈز کے متاثرہ لوگوں کا علاج شروع کرے۔