وزیراعظم شپ بریکنگ صنعت کے بحران پرتوجہ دیں،پی ایس بی اے

December 02, 2016

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان شپ بریکرز ایسوسی ایشن (پی ایس بی اے) نے کہا کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ آتش زدگی کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور پوری شپ بریکنگ صنعت کو متاثر نہ کیا جائے،ایسوسی ایشن نےوزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے افسوسناک سانحے کے نتیجے میں پاکستان کی شپ بریکنگ صنعت کو درپیش بحران پر وہ خود براہِ راست توجہ دیں ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس بی اے نے وزیر اعظم محمد نواز شرف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری سے درخواست کی کی وہ مذکورہ صنعت کی بحالی کے لئے صنعت سے متعلقہ مسائل اور معاملات کو ذاتی دلچسپی سے دیکھیں۔رہنمائوں نےاس بات پر زور دیا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری کی سرگرمیاں بند ہونے سے نہ صرف یہ کہ ملکی اقتصادیات کو بھاری نقصان کا سامنا ہورہا ہے بلکہ محنت کش مزدوروں کا روزگار بھی بند ہوگیا ہے۔حکومت نے آتش زدگی کے واقعے کی تحقیق کے لئے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرنے کے علاوہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے علاقے پر سیکشن 144 کا اطلاق کر دیا ہے، جس سے وہاں شپ بریکنگ کی تمام سرگرمیوں پر بندش عائد ہوگئی ہے۔شپ بریکنگ صنعت تقریبًا12 بلین روپے سالانہ ٹیکس جمع کراتی ہے، اورمذکورہ بندش سے وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت، دونوں کو خطیر خسارہ ہورہا ہے۔ شپ بریکنگ صنعت کو بند کردینے سے ہزاروں افراد بے روز گار ہوگئے ہیں اور ری رولنگ اور متعلقہ صنعتوں کو اسٹیل کی فراہمی رُک گئی ہے ۔پی ایس بی اے نے سانحے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔صنعت کے بند ہونے سے اب تک تقریباً ایک لاکھ ٹن اسٹیل مٹیریل کا نقصان ہوچکا ہے۔ وہ تمام جہاز جو تمام حکومتی محصولات کی ادائیگی کے بعد اور حکومت پاکستان کے قوانین کے تحت گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر آتے ہیں ، وہ صنعت کی اس بندش سے جمود کی حالت میں ہیں۔پی ایس بی اے نے زور دیا کہ کمیٹی کی سفارشات کے تحت ، تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات کا اعادہ نہیں ہوگا۔ شپ بریکنگ صنعت پر بندش اور کنسٹرکشن صنعت کو اسٹیل کی عدم فراہمی سے سی پیک کے آئندہ منصوبوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ، اور اس سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔ پریس کانفرنس میں ایف پی سی سی آئی ، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے علاوہ ری رولنگ ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اور پی ایس بی سے اپنی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔