پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے پیشہ وارانہ مہارت سے فرائض کی ادائیگی کررہے ہیں، چیئرمین نیب

January 16, 2017

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے پیشہ وارانہ مہارت، شفافیت اور میرٹ کیلئے اپنا قومی فرض ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے، مانیٹرنگ اینڈ ایویلویشن نظام سے نیب افسران کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور مقدمات کو بروقت نمٹانے میں مدد ملے گی، اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ نیب کی بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر بلا امتیاز عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا ۔چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں اجلاس ہوا جس میں نیب کے نگرانی اور جائزہ نظام (مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن) پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین نیب کے مشیربرائے ایم ای ایس نے نیب کے نگرانی اور جائزہ کے نظام کی حالیہ کارکردگی اور مستقبل میں اس کے اثرات سے متعلق پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر نیب نے نگرانی اور جائزے کا جامع نظام مرتب کیا ہے جس میں شکایات جمع کرانے، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری ، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن مرحلہ اورعلاقائی دفاتر اور ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت مقدمے سے متعلق بریفنگ، فیصلے اور اس کے شرکاء کی فہرست اور وقت اور مقام کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو معیاری اور مقداری جائزے کے ذریعے سزا دینے کا موثر نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کے کام کے طریقہ کار سے متعلق پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس پر نیب کے متعلقہ ونگز کی مشاورت سے عمل کیا جائے گا چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نظام کا مقصد نیب میں نتائج پر منظم طریقے سے عملدرآمد کرنا ہے اورپروگراموں کے اثرات کا اندازہ لگانا ہے جس سے یہ اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے کہ آیا پروگرام درست طریقے سے کام کررہا ہے یا اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، نگرانی اور جائزہ نظام سے مداخلت کی روک تھام کی بنیاد ملتی ہے جبکہ کارکردگی کا معیار جانچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام متوقع نتائج کو جانچنے اور ان پر عملدرآمد کیلئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ نگرانی اور جائزہ نظام سے کارکردگی اور حاصل کردہ نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے نتائج اور اثرات سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن سسٹم ترقی کیلئے اہم انتظام ہے۔ اس سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملی ہے ۔۔ انہوں نے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریز اور انوسٹی گیشن کریں۔ چیئر مین نے سینئر ممبر چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیب کے ہر علاقائی بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیں جوکہ2017کے پہلے ہفتہ سے شروع ہو چکا ہے۔