عمران کو سیاست نہیں آتی،فلاحی کام کریں یاپی سی بی چیف بن جائیں،محمدزبیر

January 24, 2017

کراچی(ٹی وی رپورٹ)مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر پروان چڑھایا ہے، عمران خان فلاحی کام کریں یا کرکٹ بورڈ کے چیف بن جائیں،عمران خان کو سیاست نہیں آتی وہ کافی کرپٹ آدمی ہیں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پی ٹی آئی کے رہنما شفقت محمود اور اے این پی کی رہنما ستارہ ایاز بھی شریک تھیں۔شفقت محمود نے کہا کہ شریف خاندان اپنی لوٹ مار چھپانے کیلئے ساری دنیا کو جھوٹا کہہ رہا ہے،عمران خان کا موازنہ نواز شریف کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا ہے،نواز شریف لوٹ مار کا بادشاہ ہے، جتنی لوٹ مار نواز شریف نے کی اتنی آصف زرداری نے بھی نہیں کی ہے،سی پیک اور نیشنل ایکشن پلان پر اے پی سی ہونی چاہئے۔ستارہ ایاز نے کہا کہ سی پیک کا معاملہ پاناما سے زیادہ اہم ہے، پاناما بڑا ایشو ہے لیکن اس کی وجہ سے عوامی مسائل کو پس پشت نہیں ڈالا جانا چاہئے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےمحمد زبیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کرپشن کی بات کرتی ہے جس کے رکن مراد سعید ایک دن میں تین امتحان پاس کرلیتے ہیں،جہانگیر ترین نے وفاقی وزیر ہوتے ہوئے حکومت کو سات کروڑ کا چونا لگایاتھا،پی ٹی آئی تین سال سے بیرونی فنڈنگ کی منی ٹریل نہیں بتارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی بی سی اور جرمن اخبار کی رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے۔عمران خان نے اپنی آف شور کمپنی چھپا کر رکھی تھی، عمران خان نے 2014ء میں فلیٹ بک کیا لیکن ٹیکس ریٹرن میں ذکر نہیں کیا، عمران خان نے مشرف دور میں کالا دھن سفید کرنے کی اسکیم سے استفادہ کیا۔ شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگ کا موٹو گینگ عمران خان سے متعلق بدتمیزی سے بات کرتا ہے، عمران خان نے کبھی نواز شریف کیخلاف ذاتی بات نہیں کی، شریف خاندان نے جس طرح ملک کو لوٹا وہ پوری قوم کے سامنے آگیا ہے، ن لیگ کی کرپشن پورے ملک کو نظرا ٓرہی ہے، شریف خاندان اپنی لوٹ مار چھپانے کیلئے ساری دنیا کو جھوٹا کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے لوگوں کو کرپشن میں سزا نہیں ہوتی ہے،اے این پی حکومت نے خیبرپختونخوا میں کرپشن کی تمام حدیں پھلانگ دی تھیں جس کی وجہ سے عوام نے انہیں مسترد کردیا، خیبرپختونخوا میں پولیس اور تعلیم میں اصلاحات کی وجہ سے واضح تبدیلی نظرا ٓتی ہے،اگلے انتخابات میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں واضح اکثریت میں جیتے گی۔شفقت محمود نے کہا کہشریف خاندان کی 1980ء میں صرف ایک مل تھی آج وہ دنیا کے امیر لوگوں میں شمار ہوتے ہیں، عمران خان پر پاکستانیوں کو اس قدر اعتماد ہے کہ پچھلے سال انہیں ساڑھے چارارب روپے دیئے ، کسی بھی جائیداد کی ملکیت اس وقت ہوتی ہے جب وہ مکمل ہو کر مالک کے حوالے ہوجائے، جو فلیٹ ابھی بنا ہی نہیں وہ کیسے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کیا جاسکتا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ سی پیک اور نیشنل ایکشن پلان پر اے پی سی ہونی چاہئے، سی پیک کے بارے میں منفی باتیں نہیں ہونی چاہئے، وفاق کے صوبوں کو اعتماد میں نہ لینے کی وجہ سے سی پیک پر شکوک پیدا ہوئے ،خیبرپختونخوا میں عوام کے بنیادی ایشوز تعلیم اور صحت پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ ستارہ ایاز نے کہا کہ عدالت کے باہر پی ٹی آئی اور ن لیگ جو کررہے ہیں وہ عوام کی خدمت نہیں ہے،پاناما بڑا ایشو ہے لیکن اس کی وجہ سے عوامی مسائل کو پس پشت نہیں ڈالا جانا چاہئے، سی پیک کا معاملہ پاناما سے زیادہ اہم ہے،سی پیک پر خیبرپختونخوا کا کیس وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں نے مل کر بگاڑ ا ہے، عمران خان پنجاب کی وجہ سے پہلے مشرقی روٹ بننے کی مخالفت نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2013ء میں اے این پی کو انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی تھی، خیبرپختونخوا حکومت کی خراب کارکردگی کی وجہ سے لوگ واپس اے این پی کی طرف آرہے ہیں۔جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شفقت محمود نے کہا کہ سعد رفیق نے جو آج کہا وہ معمولی بات ہے،انھوں نے سپریم کورٹ کے باہر جو کہا اس پر سعد رفیق نے خود معافی مانگی۔دانیال عزیز دھمکیاں دیتا ہے اور سخت زبان استعمال کرتا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگی رہنماوں کو جب لگتا ہے کیس ان کے حق میں نہیں جا رہا تو ان کے لہجے میں تلخی آ جاتی ہے۔اے این پی رہنماسینیٹر ستارہ ایاز کی نشاندہی پر شفقت محمود نے کہا کہ سی پیک اور نیشنل ایکشن پلان بڑا معاملہ ہے۔سی پیک پر اختلافات اس لیے ہوئے کہ حکومت نے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔رہنما تحریک انصاف نے کہاکہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہماری اشرافیہ ملک کا کھا رہی ہے ،کبھی کسی بڑے آدمی کو کرپشن پر سزا نہیں ہوتی۔بڑے کیسز کو رول ماڈل بنائیں گے تو معاملات درست ہوں گے۔انھوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں ضمنی انتخابات میں ہم سے غلطی ہوئی کہ ہم نے غلط آدمی کو ٹکٹ دے دیا ۔ شفقت محمود نے واضح کیا کہ میگا پراجیکٹ سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جس کا لوگوں کی روزمرہ کی زندگی پر اثر پڑے ۔ رہنما ن لیگ محمد زبیر نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ایشوز پر بات نہیں کرتے ، ذاتی تنقید کرتے ہیں ، درباری ، موٹو گینگ جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔انھوں نے واضح کیا کہ عمران خان جب دوسروں کو چور ڈاکو کہتے ہیں تو یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے،کرپشن تو پی ٹی آئی کر رہی ہے۔ انھوں نے مثال دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کے پی کے میں احتساب کمیشن کس نے بند کیا ؟حامد خان کو کس نے نکالا،وہ وزیر اعلی کے پی کے کی کرپشن پکڑ رہے تھے۔پی ٹی آئی والے معصوم،فرشتے نہیں ہیں۔ بی بی سی کی نیوز کو اہم اوون کرتے ہیں ، مگر ان کی ٹائمنگ پر غور کریں ، مجھے نہیں سمجھ آ رہی کہ اس کی ٹائمنگ کیوں ہے ؟ انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے کل کیس سامنے آ جائے گا۔رہنما ن لیگ محمد زبیر نے کہا کہ سی پیک پر اے پی سی ہونی چاہیے۔ اے این پی کی رہنما سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ ن لیگ اور تحریک انصاف والے ایک دوسرے کی باتیں کرتے ہیں ، اس حوالے سے سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں،لیکن سپریم کورٹ کے باہر جو کچھ ہو رہا ہے وہ ٹھیک نہیں۔ہم پالیسی پر تنقید کرتے ہیں، باچا خان کی نسبت ہمیں تو عزت کرنا سکھائی گئی ہے ۔ انھوں نے کہ صبح شام پاناما کا کیس زیر بحث رہتا ہے مگر امن ، ترقی اور دیگر اہم معاملات پر بات نہیں ہوتی ۔